ممتاز ادیب جبار مرزا کی کتاب ”پہل اس نے کی تھی“شائع ہو گئی
لاہور(ادبی رپورٹر) ممتاز ادیب، دانشور، محقق، شاعر، بزرگ صحافی جبار مرزا کی اکیسویں کتاب ”پہل اس نے کی تھی“ جواں دنوں کی آپ بیتی علامہ عبدالستار عاصم اور محمد فاروق چوہان قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل والٹن کینٹ لاہور کے زیر اہتمام میٹ پیپر بہترین پرنٹنگ کے ساتھ 320صفحات 4کلر کے ساتھ شائع ہو گئی ہے۔ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنی پیش لفظ میں لکھا ہے:”جبار مرزا کی بیگم رانی بھابھی سے پوچھتا ہوں کہ رانی کے ہوتے ہوئے جبار مرزا کو چودھرانی کیوں یاد آئی“۔ معروف بزرگ استاد صحافی الطاف حسن قریشی نے کہا ہے کہ ”میں یہ کتاب پڑھ کر پندرہ سال کا ہو گیا ہوں۔“ ملک مقبول احمد نے کہا کہ گزشتہ60برسوں میں یہ پہلی کتاب ہے جسے میں نے تین بار پڑھا۔“ سینئر استاد پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نیازی(ستارہ امتیاز) نے کہا ہے کہ ”پہل جبار مرزا نے کی تھی۔“ معروف ادیب جاوید راہی نے کہا کہ ”جبار مرزا کی تحقیق چھوٹے لوگ کی طرح پہل اس نے کی تھی ان کی ایک بہت بڑی سچائی ہے۔“ ناصر زیدی نے کہا ہے کہ ”لوگ اس کتاب کو تلاش کریں گے۔“ معروف ادیب اور تجزیہ نگار افتخار مجاز نے کہا کہ بریگیڈیئر شوکت بھی اسی گلی کا بچہ تھا۔ معروف افسانہ نگار کنول عاصم نے کہا ”انکل جی! کچھ چیزیں قیمت سے نہیں قسمت سے ملتی ہیں۔“ معروف شاعرہ اور افسانہ نگار محترمہ تسنیم کوثر نے کہا کہ ”پہل کوئی بھی کرے بات پہل یادوج کی نہیں بات انسانی رویوں کی ہے۔“ کتاب میں جبار مرزا کے نوجوان دنوں کی خوبصورت لازوال یادیں نوجوانوں کے لئے تحفہ، والدین کے لئے فکر انگیز کہانی، قبائل کی دیرینہ دشمنیوں کے خاتمے کا بے مثال نسخہ۔”پہل اس نے کی تھی“ ایک معاشرتی سچی کہانی ہے جس کا ہر پہلو سبق آموز ایک ایسا سانحہ ہے جو جینے کا ڈھنگ سکھا گیا۔ وہ کہانی جو دلدوز بھی ہے اور خوش آئند بھی۔ پہل کوئی بھی کر سکتا ہے جبار مراز کی یاد یں پہل اس نے کی تھی ایک سماجی مسئلہ ہے جسے ذات کی آنچ پر پرکھ کر کہانی کا آہنگ دیا گیا ہے۔ یہ وہ واقعہ ہے جس پر لوگ پردہ ڈالتے ڈالتے دنیا سے پردہ کر جاتے ہیں۔”پہل اس نے کی تھی“ نوجوانوں کی پسندیدہ کتاب، خواتین کی من پسند ایسی رو داد ہے جو عورت کی عظمت کو خراج تحسین پیش کرنے کو اکساتی ہے۔ حوصلہ مندی، احترام انسانیت، برداشت اور ایثار کا خوبصورت مرقع ہے۔