ڈیوٹی اوقات میں ہڑتال کرنا جرم ہے ،لاہور ہائیکورٹ کے ڈاکٹرز کی ہڑتال کیخلاف کیس میں ریمارکس

ڈیوٹی اوقات میں ہڑتال کرنا جرم ہے ،لاہور ہائیکورٹ کے ڈاکٹرز کی ہڑتال کیخلاف ...
ڈیوٹی اوقات میں ہڑتال کرنا جرم ہے ،لاہور ہائیکورٹ کے ڈاکٹرز کی ہڑتال کیخلاف کیس میں ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈاکٹرز کی ہڑتال کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیوٹی اوقات میں ہڑتال کرنا جرم ہے ،وکلا بھی ہڑتال کرتے ہیں لیکن اہم کیسز میں پیش ہوتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،پی ایم ڈی سی ،کالج آف فزیشن اور ینگ ڈاکٹرز کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے،وکیل ڈاکٹر نے دعویٰ کیا کہ اوپی ڈی میں ہڑتال نہیں ،تفصیلی حکم جاری کیا جائے گا عدالت آرڈیننس پری میچورہے ،عدالت نے کہا کہ ہڑتال کیا ہے؟اس کی تعریف اب ضروری ہے ہم نے اسے پکڑلینا ہے ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آئینی طور پر پروفیشنل ہڑتال کر سکتے ہیں؟یہ ہیلتھ سیکرٹری کاقصور ہے کہ معاملہ ابھی تک لٹکا ہے ،تمام سٹیک ہولڈرز کے بیٹھنے تک مسئلہ حل نہیں ہو گا،عدالت نے کہا کہ فوجداری مقدمہ درج ہو گا ڈیوٹی اوقات میں ہڑتال کرنا جرم ہے ، وکیل ڈاکٹر نے کہا کہ یہ ینگ ڈاکٹرز نہیں بلکہ پوسٹ گریجوایٹ ٹرینی ہیں پروفیشنل ہڑتال نہیں کر سکتے ،عدالت نے کہا کہ وکلا بھی ہڑتال کرتے ہیں لیکن اہم کیسز میں پیش ہوتے ہیں ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ جب آپ قانون لے کر آئے تو سب کو اعتماد میں لیا؟،وکیل ڈاکٹر ز نے کہا کہ ہمیں کچھ وقت دیاجائے ہم ابھی طے کر لیتے ہیں ،عدالت نے کہا کہ مشاورت کرلیں قانون سے متعلق کیا کرنا ہے ۔