اپوزیشن کا ڈپٹی سپیکر کے خلا ف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہاہے کہ قومی اسمبلی میں قانون سازی کا مذا ق اڑایا گیا ،قومی اسمبلی میں ہونیوالی کارروائی کی کوئی حیثیت نہیں ہے، قومی اسمبلی میں آدھے گھنٹے میں تمام بل پاس کروالئے گئے،اپوزیشن نے متفقہ طور پر فیصلہ کیاہے کہ ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی ۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں جب ہم نے عدالتوں سے سے سٹے لئے تو نیازی صاحب نے کہاکہ یہ سٹے پر چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں جو قانون سازی ہوئی ہے تو سپیکر کی کرسی پر بیٹھ کر وہ شخص ہی ایسی قانون سازی کرواسکتاتھا جس کے 65ہزار ووٹ جعلی نکلے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچ سمجھے منصوبے کے تحت سارا کام نمٹایا گیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس ملتو ی کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف جس چیز کی کل مذمت کرتی تھی اسی چیز کو آج جائز اور حلال قرار دیا گیاہے ، یہ اس ادارے کو تباہ کیا جارہاہے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آزادی مارچ جو 27اکتوبر سے شروع ہوا تھااس کو آج اسلام آباد میں ساتواں دن ہے ۔ اس آزادی مارچ کے شرکاءسارے پاکستان سے آئے ہوئے ہیں ، ہم ان تمام کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ وہ اس بارش اور سردی میں عوام کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ سی ڈی اے کے عملے کوحکم دیا گیا ہے کہ آزادی مارچ کے شرکاءکو سہولیات فراہم کریں جبکہ حالت یہ ہے کہ پولیس اور سی ڈی اے کے ملازمین آزادی مارچ کے شرکاءکے پاس سے کھانا بھی کھاتے ہیں اور ان کے ساتھ ہی سوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے تین شرکاءطبی سہولیات نہ ملنے سے وفات پاگئے ہیں اور ان کی میتیں ان کے گھروں کو روانہ کردی گئی ہیں۔ ہسپتالوں کو منع کردیا گیاہے کہ آزادی مارچ کے شرکاءکو طبی سہولیات نہ دی جائیں ، سرکاری مساجد کوبند کردیا گیاہے جبکہ دیگر مساجد کاپانی بندکردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے گماشتے آزادی مارچ سے موٹر سائیکلیں چوری کررہے ہیں، میں آزادی مارچ کے شرکاءکوخراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔