جنوبی وزیر ستان میں تاجروں کا غیر قانونی ٹیکس کیخلاف احتجاج
ٹانک(نمائندہ خصوصی)جنوبی وزیرستان: تاجروں کا احتجاجی مظاہرہ، پاک افغان شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند،ضلعی انتظامیہ، سکاوٹس، اور پولیس ملکر فی کلو چلغوزہ پر 80 روپے ٹیکس کے نام پر بھتہ لیتے ہیں، تاجر یونین عہدیدار، تفصیلات کے مطابق اج جنوبی وزیرستان سب ڈویژن وانا کے علاقہ آنگور آڈہ میں مقامی تاجروں کا احتجاجی مظاہرہ ہوا جسمیں سنکڑوں کی تعداد میں تاجروں اور زمینداروں نے شرکت کی، مظاہرین نے پاکستان سے افغانستان جانے والی شاہراہ ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بندکردی، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے تاجر یونین کے رہنما عطااللہ اور دیگر کا کہنا تھا کہ انگورآڈہ کے مقام پر کسٹم ٹرمینل کے سامنے غیرقانونی ٹیکس وصولی کیلئے چیک پوسٹ بنایا ہے جہاں پر افغانستان سے درآمد کیے گئے چلغوزہ جو تمام قانونی تقاضے پورا کرنے کے باوجود مذکورہ چیک پوسٹ پر چلغوزہ کے گاڑیوں کو کھڑا کرکے ان سے فی کلو پر 80 روپے پراسیسنگ کے نام پر بھتہ وصولی کی جاتی ہیں، مظاہرین کا کہنا تھا کہ وانا ایگری پارک میں پراسیسنگ کے سامان خراب اور پراسیس کے قابل نہیں ہیں پھر کس چیز کا ٹیکس لیا جاتا ہے، یونین عہدیداروں کا کہنا تھا کہ قانونی طور پر ایگری پارک محکمہ زراعت کی دائر اختیار میں اتا ہے لیکن کرپٹ ضلعی انتظامیہ، سکاوٹس، اور پولیس لوٹ مار کیلئے ایکا کرکے پارک کو متعلقہ محکمہ زراعت کے حوالے کرنے کی بجائے خود اسکے سیاہ و سفید کے مالک بن گئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ روزمرہ کی بنیاد پر تین لاکھ کلو چلغوزہ افغانستان سے آنگور آڈہ کے راستے پاکستان درآمد کیا جاتا ہے جس پر فی کلو 80 روپے بھتہ وصول کیا جاتا ہے جسکی مد میں وصول شدہ اربوں روپے نہ تو حکومتی خزانے میں جمع ہوتے ہیں اور نہ زراعت ڈیپارٹمنٹ کیحوالے کی جاتی ہے بلکہ تینوں فریقین اپس میں تقسیم کرلیتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک بھتہ خوری کا سلسلہ بند نہیں ہوتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔