سوشل میڈیا پر جھوٹی، غلط معلومات کی روک تھام ناگزیر: پروفیسر محمد علی
لاہور(لیڈی رپورٹر)وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کا استعمال ذمہ داری کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جھوٹی اور غلط معلومات پر مبنی خبروں کو روکا جا سکے وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ ڈیجیٹل میڈیا کے زیر اہتمام یونیسکو اور میڈیا فاؤنڈیشن 360 کے اشتراک سے ’پاکستان میں میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی فریم ورک کو مضبوط کرنا‘کے موضو ع پراہم سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے افتتاحی سیشن سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پروائس چانسلرگورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آبادپروفیسر ڈاکٹر کنول امین، سیکرٹری انفارمیشن طاہر ہمدانی، سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی، منصور علی خان، سلمان عابد،ممبر صوبائی اسمبلی نادیہ کھر،چیئرپرسن شعبہ ڈیجیٹل میڈیا پروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی، چیئرپرسن شعبہ ڈویلپمنٹ کمیونیکیشن پروفیسر عائشہ اشفا ق،یونیسکو پاکستان سے نیشنل پروفیشنل آفیسرحمزہ خان سواتی،فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔اپنے خطاب میں ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ پاکستانی میڈیامیں سیاست پر زیادہ بات ہوتی ہے۔ دیہاتوں میں ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے زراعت اور موسمیاتی تبدیلیوں پر آگاہی فراہم کرکے ملکی معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ سیکرٹری انفارمیشن طاہر ہمدانی نے کہا کہ ہمارے لئے پاکستان سب سے پہلے ہے اور اسی پر ہمارا فوکس ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈاکٹر کنول امین نے کہا کہ درست معلومات کا حصول بچوں کو سیکھنا آناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دیجیٹل میڈیا سے وابستہ افراد کو تصدیق کئے بغیر معلومات آگے نہیں پھیلانی چاہیے۔ مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے دور میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ شکایت تو سب کرتے ہیں لیکن حل کوئی نہیں پیش کرتا جس سے منفی رجحان بڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی خبریں پھیلانے میں لوگوں کو مزا آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات اور ٹی وی حکومتی اداروں کے سامنے جوابدہ ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر ایسی کوئی پابندی نہیں۔ نادیہ کھر نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے شہروں اور دیہاتوں کا ماحول تبدیل ہورہا ہے۔حمزہ خان نے کہا کہ موجودہ دور میں ڈیجیٹل میڈیا کی تقسیم میں اضافہ ہورہا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر سویراشامی نے کہا کہ یونیسکو کے تعاون سے پراجیکٹ کا مقصد ملک میں میڈیا لٹریسی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی اور غلط معلومات کی بنا پر بننے والا ٹرینڈ معاشرے کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قوانین پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کے انعقاد کا مقصد ہر سطح پر لوگوں کو تعلیم اور آگاہی فراہم کرنے کے لئے پالیسی سازوں کیلئے سفارشات مرتب کرنا ہے۔