زراعت افسروں کو گندم کاشت کاہدف پورا کرنیکا ٹاسک

زراعت افسروں کو گندم کاشت کاہدف پورا کرنیکا ٹاسک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان(سٹی رپورٹر)وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے گندم کے کاشتکاروں کیلئے خصوصی طور پر تاریخی انعامی پیکج متعارف کرایا ہے جس کے تحت 25 ایکڑ اور اس سے زائد رقبہ گندم کے زیرِ کاشت لانے پر اربوں روپے مالیت سے 1 ہزار ٹریکٹرز جبکہ ساڑھے بارہ تا 25 ایکڑ گندم کاشت کرنے والے کاشتکاروں کو 1 ہزار لیزر لینڈ لیولرز قرعہ اندازی کے ذریعے فراہم کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت و لائیو اسٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے کمشنر آفس لاہور میں گندم کی کاشت سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس (بقیہ نمبر42صفحہ7پر)

موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر زراعت پنجاب کو بتایا گیا کہ امسال لاہور ڈویژن میں گندم کی کاشت کا ہدف 13 لاکھ 33 ہزار ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کیلئے تمام وسائل و ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ محکمہ زراعت توسیع کا عملہ کاشتکاروں کی بھرپور فنی راہنمائی کر رہا ہے۔ گندم کے ایکشن پلان کے مطابق کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ مارکیٹ میں معیاری کھاد، بیج اور زرعی ادویات کی فراہمی کیلئے ضلعی انتظامیہ کی معاونت سے خصوصی ٹیمیں مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔ کاشتکاروں کی راہنمائی کیلئے میگا فارمر گیدرنگ اور نمائشی پلاٹس تیار کئے جا رہے ہیں۔ ڈویژنل اور ضلعی کمیٹیوں کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ زراعت و آبپاشی کے روابط مزید بہتر کئے گئے ہیں تاکہ گندم کی فصل کیلئے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے موثر آگاہی مہم بھی جاری ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ امسال صوبہ پنجاب میں گندم کی کاشت کا ہدف 1 کروڑ 65 لاکھ ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جس کا حصول ملکی فوڈ سیکیورٹی کیلئے ناگزیر ہے۔ وزیر اعلی پنجاب کی واضح ہدایت کے مطابق صوبہ کے تمام اضلاع میں گندم کی کاشت کا ہدف کے حصول کو ہرصورت یقینی بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں وزیر اعلی پنجاب انٹرن شپ پروگرام کے تحت بھرتی ہونے والے نوجوان زرعی گریجویٹس کو بھی کاشتکاروں کی راہنمائی کیلئے خصوصی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ امسال سرکاری رقبوں پر گندم لازمی کاشت کی جائے گی۔موجودہ حکومت نے گندم کے چھوٹے کاشتکاروں کیلئے وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈ کا اجرا کر دیا ہے جس کے ذریعے رجسٹرڈ ڈیلرز سے بلاسود زرعی قرضہ سکیم کے تحت کھاد، بیج اور زرعی ادویات مقررکردہ قیمتوں پر دستیاب ہیں۔صوبائی وزیر نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سرکاری رقبوں پر گندم کی کاشت سے متعلق جلدرپورٹ پیش کرے۔اس کے علاوہ محکمہ زراعت  توسیع کسان کارڈ کے ذریعے زرعی مداخل کی خرید اور تصدیق شدہ بیج کی ڈویژن میں دستیابی کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کرے۔وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ امسال محکمہ زراعت پنجاب کے تصدیق شدہ بیج کی قیمت میں قریبا2 ہزار روپے کمی کی گئی ہے۔اس کے علاوہ گندم کی کاشت کیلئے ڈی اے پی اور تمام دوسری کھادوں کے کنٹرول ریٹ پر وافر سٹاک موجود ہیں۔انھوں نے کہا کہ گندم کی کاشت کے دوران زرعی مداخل کی زائد قیمت اور غیرمعیاری زرعی مداخل کی مارکیٹ میں موجودگی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے گندم کی کاشت سے متعلق تمام متعلقہ محکموں کو آپس میں روابط مزید بہتر کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ گندم کی کاشت کے ہدف کا جائزہ لینے کیلئے ڈویژنل و ڈسٹرکٹ کمیٹیوں کے ہفتہ وار باقاعدگی سے اجلاس منعقد کئے جائیں۔گندم کی کاشت کے حوالے سے رواں ماہ نہایت اہم ہے۔گندم کی کاشت کے سلسلے میں محکمہ زراعت اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ شانہ بشانہ کام کریں۔ اجلاس میں کمشنر لاہور ڈویژن زید بن مقصود، ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسی رضا، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب محمد شبیر احمد خان، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع چوہدری عبدالحمید، ڈائریکٹر جنرل کراپ رپورٹنگ ڈاکٹر عبدالقیوم و دیگر افسران نے شرکت کی۔اس کے علاوہ اجلاس میں شیخوپورہ،ننکانہ اورقصور کے ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔