جامپور، محکمہ مال میں کرپشن سکینڈل بوگس رسیدوں پر سینکڑوں انتقالات 

  جامپور، محکمہ مال میں کرپشن سکینڈل بوگس رسیدوں پر سینکڑوں انتقالات 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جام پور(نامہ نگار) محکمہ مال میں " گرینڈ کرپشن سکینڈل " سامنے آگیا، پٹواریوں اور رجسٹری برانچ عملہ نے بینک جام پور کے منیجر اور پرائیویٹ افراد کے ساتھ ساتھ ملی بھگت کرکے بوگس ووچرز اوربوگس  رسیدوں پر سینکڑوں انتقالات اور رجسٹریاں منظور کر کے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا دیا۔اتنا بڑ(بقیہ نمبر16صفحہ7پر)

ا سکینڈل سامنے آنے کے بعد ڈپٹی کمشنر راجن پور نے صرف رجسٹری برانچ کے جونیئر کلرک اسامہ زید کو پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت چارج شیٹ کر کے بڑے مگر مچھوں کو "پتلی گلی" سے نکلنے کا موقع دے دیا ہے۔ رجسٹری برانچ جام پور کے جونیئر کلرک اسامہ زید اور دیگر عملہ نے بینک جام پور برانچ کے منیجر، اس کے بھتیجے امتیاز مستوئی، وثیقہ نویس اور پرائیویٹ ایجنٹوں کے ساتھ مل کر  بینک جام پور برانچ میں فیسیں قومی خزانہ میں جمع کرانے کے بجائے بوگس رسیدوں اور ووچرز کو ریکارڈ کا حصہ ظاہر کر کے سینکڑوں رجسٹریاں پاس کرکے تین سال میں تین ارب روپے کی فیسیں بندر بانٹ کر لیں۔ کرپشن کا میگا سکینڈل سامنے آنے کے بعد عملہ نے چند رجسٹریوں کی فیسیں جو کروڑوں میں بنتی تھیں رجسٹریوں کی منظوری کے مہینوں بعد جمع بھی کرادی ہیں۔ لیکن اربوں روپے ریکور کرنے کیبجائے ڈپٹی کمشنر راجن پور نے تمام ذمہ داران کیخلاف محکمانہ کارروائی کرنے کے بجائے پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت صرف جونیئر کلرک اسامہ زید کو بلی چڑھا کر چرج شیٹ کردیا جبکہ باقی ملوث رجسٹری برانچ اہلکاروں اور محکہ مال کے پٹواریوں کے ریکارڈ کے آڈٹ کا حکم دے