کسی کو پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مجبو رنہیں کیا جاسکتا: محمود خان اچکزئی
اسلام آباد(آئی این پی)پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ کسی کو پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا،کشمیریوں کو آزاد اور خود مختار ملک کیلئے تیسری آپشن دی جائے کو کشمیر آزاد ہو جائے گا، آزادی کی کسی بھی تحریک کو سپورٹ نہ کرنا جمہوری آدمی کیلئے کفر کے برابر ہے،پاکستان کے قیام سے اب تک ہم ملک کو ایک قوم بنانے میں ناکام رہے ہیں، بھارت اگر جمہوری ملک ہے تو بھارتی پارلیمنٹ کشمیر کشمیریوں کا ہے کی قرارداد پاس کرے۔تمام پشتون جماعتوں کوافغانستان سے بہتر تعلقات قائم کر نے کا مینڈیٹ دیا جائے تو3ماہ میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہتر ہو جائیں گے۔وہ جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مسٗلہ کشمیر اور سرحدوں پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے بحث میں اظہار خیا ل کر رہے تھے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آزادی کی کسی بھی تحریک کو سپورٹ نہ کرنا جمہوری آدمی کے لئے کفر کے برابر ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے قیام سے اب تک ہم پاکستان کو ایک قوم بنانے میں ناکام رہے ہیں میں اس ایوان سے پوچھتا ہوں کہ میں بلوچستان کے بارڈر پر رہتا ہوں میرا بدین کے ہندو سے ایسا کون سا رشتہ ہے جو مجھے افغانستان سے علیحدہ کرتا ہے بلوچستان‘ خیبرپختونخوا اور سندھ میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر لوگوں کو گولیاں ماری گئیں مگر جنہوں نے آئین کی خلاف ورزی کی ان کا کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک تقسیم ملک ہے ہم خود آپس میں تقسیم ہوتے ہیں ہماری خارجہ پالیسی میں ہم مکمل ناکام ہیں۔ سعودی عرب ہمارے دوست نے مودی کو اپنا سب سے بڑا ایوارڈ دیا ‘ سارک میں افغانستان اور بنگلہ دیش کیوں ہمارا ساتھ نہیں دے رہے یہ ہاؤس کم از کم تین قراردادیں پاس کرے جن میں ججز جنہوں نے جمہوریت کے لئے استعفے دیئے ان کے حق میں اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قرارداد بھی منظور کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف اعلان بغاوت نہ کرنا بھی جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج افغانستان کی سالمیت کا احترام نہیں کیا جارہا۔ افغانستان میں آج بھی مداخلت کی جارہی ہے آج پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔