قندیل کیس میں مفتی قوی ‘مقتولہ کے بھائیوں کی گرفتاری باقی ہے ‘ جام صلاح الدین

قندیل کیس میں مفتی قوی ‘مقتولہ کے بھائیوں کی گرفتاری باقی ہے ‘ جام صلاح ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان( خبر نگار خصو صی)ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرملتان جام صلاح الدین نے میڈ یا سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا ہے کہ پولیس نے دوبارہ نامکمل چالان پیش کیا ہے۔جس میں مفتی قوی اورمقتولہ کے
(بقیہ نمبر62صفحہ7پر )
3 بھائیوں کی گرفتاری باقی ہے جبکہ تاہم اب یہی چالان عدالت پیش کرکے ٹرائل شروع کرادیا جائیگا۔ان خیالات کااظہارانھوں نے گزشتہ روز اپنے دفترمیں پر س کا نفر نس کر تے ہو ئے کیاہے۔انھوں نے کہاکہ پولیس کی جانب سے پیش کئے گئے چالان کے مطابق ملزموں مفتی عبدالقوی اورمقتولہ کے بھائیوں محمد عارف،محمد اسلم شاہین اورمحمد اکرم کی گرفتاری باقی ہے۔انھوں نے کہا کہ قتل کے روز ہی پراسیکیوٹرز رانا جاویداور چوہدری ضیاء کو موقع پر بھجوایا گیا تھالیکن پولیس نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا اور مقتولہ کے والد کی جگہ ایس ایچ اوکو مدعی بنانے کی ہدایت پر بھی عمل نہیں کیا گیا جبکہ قانون کے تحت غیرت کے نام پر قتل کے مقدمہ میں ایس ایچ اوکو مد عی ہو نا چا ہئے۔ جبکہ پولیس کی ناقص تفتیش کے حوالے سے پہلے بھی 3 مراسلے بھجوائے ہیں اوراب بھی ناقص تفتیش کے ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف کارروائی کے لئے سی پی او کو مراسلہ بھجوایا جائیگا۔انھوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ چالان میں ملزموں کو سزاہونے کے قوی امکانات ہیں اوراسی چالان کو سکروٹنی کے بعد ایک دو روز میں عدالت بھجواکر ٹرائل شروع کرادیاجائیگا۔انھوں نے کہا کہ کیس کی تفتیش جدید ٹیکنا لو جی پر کی گئی ہے اور ماڈرن طریقہ کاراپنانے کے ساتھ جدیدآلات سے بھی مدد لی گئی ہے جس کی وجہ سے ملزموں کے بری ہونے کے امکانات موجود نہیں ہے اور مدعی کی جانب سے معاف کرنے کے بیانات کے باوجود عدالت ملزموں کو دفعہ 311 کے تحت سزادی جاسکتی ہے۔اس موقع پر ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر عمرفاروق خان اور اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر راناجاوید بھی ہمراہ تھے۔