فاٹا کیلئے صوبائی امسبلی میں سیٹیں مختص کر کے خط بندی مکمل کی جائے :عنایت اللہ
پشاور( پاکستان نیوز)خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی عنایت اللہ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ فاٹا میں ایف سی آر کو فوری طورپر کالعدم قرار دے کر2018کے الیکشن سے پہلے پہلے تمام آئینی ترامیم قومی اسمبلی سے پاس کرا کے اسے خیبر پختونخوا کا حصہ بنائے اور فاٹا کیلئے صوبائی اسمبلی میں سیٹیں مختص کر کے خط بندی مکمل کی جائے تاکہ 2018کے بعد عملی طور پر فاٹاکے عوام جمہوری عمل سے مستفید ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ’’انٹگریشن آف فاٹا ود کے پی‘‘ کے نام سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا اہتمام انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز اسلام آباد نے منسٹری آف سیفران کے تعاون سے کیا تھا۔اس موقع پرایم این اے شہر یار خان آفریدی،سینٹر سجاد حسین طوری ،امیر جماعت اسلامی فاٹا صاحبزادہ ہارون رشید،سابق ایم این اے بشریٰ گوہر،افراسیاب خٹک، ڈاکٹر فخر الاسلام،بریگیڈیئر(ر) سید نذیر ،بریگیڈیئر(ر) انور خان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے یہ بھی کہا کہ ایف سی آر کو ختم کرتے ہوئے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے اختیارات کو فاٹا تک توسیع دی جائے جبکہ پولیٹیکل ایجنٹس کو انتظامی اخراجات کے لئے فنڈز دئیے جائیں جو باقاعدہ آڈٹ پر جنرل آف پاکستان سے آڈٹ ایبل ہوں۔