لاہور ہائیکورٹ نے گورنر ہاؤس پنجاب کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کی درخواست مسترد کردی

لاہور ہائیکورٹ نے گورنر ہاؤس پنجاب کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کی درخواست ...
لاہور ہائیکورٹ نے گورنر ہاؤس پنجاب کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کی درخواست مسترد کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے گورنر ہاؤس پنجاب کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔لاہور ہائیکورٹ نے 6 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے جمعہ کے روز سنایا گیا۔ 6 ستمبر کو جسٹس عابد عزیز شیخ نے بریسٹر جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر سماعت کی تھی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ دنیا بھر میں اعلی حکومتی شخصیات اور افسران کے لیے چھوٹے رقبے پر رہائشگاہیں تعمیر کی گئی ہیں۔ پنجاب کا گورنر ہاؤس 71 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ اتنے بڑا رقبہ کسی ایک شخص کے لیے مخصوص کرنا ملک کے عوام کیساتھ انصافی ہے۔وکیل نے استدعا کی کہ گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی اور پانچ پانچ مرلہ کے رہائشی پلاٹوں میں تبدیل کرنے کا حکم دیا جائے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل زکریا شیخ نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 101 کے تحت صدر پاکستان نے گورنر ہاؤس کو سرکاری رہائشگاہ قرار دینے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا ہوا ہے۔ گورنر ہاؤس صدر مملکت اور وزیراعظم کی سرکاری رہائشگاہ کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ گورنرہاس میں 187 گھروں پر مشتمل رہائشی کالونی اور ریسرچ گارڈن بھی ہے جہاں سکولوں اور کالجز کے طلبہ وطالبات ریسرچ کرتے ہیں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے اس لیے اسے خارج کیا جائے۔

مزید :

لاہور -