بلوچستان حکومات کا مالی بحران ختم ،سی پیک پر تحفظات کا ازالہ کرینگے :تجربہ کار سیاستدانوں نے ہی ملک پر قرضے چڑھائے :وزیر اعظم،بلوچستان پاکستان کا معاشی مستقبل ہے :آرمی چیف

بلوچستان حکومات کا مالی بحران ختم ،سی پیک پر تحفظات کا ازالہ کرینگے :تجربہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کوئٹہ(بیورورپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے بلوچستان حکومت کو درپیش مالی بحران میں ہر ممکن تعاون کریں گے، بلوچستان حکومت اور وفاق مشترکہ پارٹنر شپ کے تحت صوبے سے پسماندگی کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے، سی پیک میں بلوچستان کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا ،تجربہ کار سیاستدانوں نے ہی ملک پر قرضے چڑھائے، ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے بلوچستان کا بینہ کے اراکین سے خطاب کر تے ہوئے کیا ،وزیراعظم کاکہنا تھا بلوچستان کی ترقی سے پاکستان کی ترقی وابستہ ہے کچھی کینا ل کی تکمیل سے بلوچستان میں زرعی انقلاب آئے گا ایسا کوئی وعدہ نہیں کرینگے جو پورا نہ کرسکیں، بلوچستان حکومت کی تجاویز کی رو شنی میں بلو چستان کی ترقی کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کر کے صوبے کو ترقی کے دھارے میں لائیں گے، بلوچستان کے قدرتی وسائل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لاکر غربت و پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہے، اراکین بلوچستان اسمبلی صوبے کے عوم کو درپیش مسائل کے حل کیلئے موثر قانون سازی کیلئے کام کریں، بلوچستان کو دیگر صوبوں کے مساوی ترقی کے یکساں مواقع فراہم کریں گے، صوبائی دارالحکومت میں پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے ترجیح اقدامات کی ضرورت ہے ۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بلوچستان کی صوبائی کابینہ کا اجلاس بھی ہوا۔ ا جلا س میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی، معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق اور معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی نے شرکت کی۔ وز یر ا علی بلوچستان جام محمد کمال نے وزیراعظم کو اپنی اور صوبائی کابینہ کے اراکین کی جانب سے خوش آمدید کہا اور بلوچستان کی صورتحال میں ذاتی دلچسپی لینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو بلوچستان میں سماجی و معاشی ترقیاتی منصوبوں پرتفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں، بلوچستان کو جائز حق دیں گے، ایسا وعدہ نہیں کریں گے جس پر بعد میں معذ ر ت کرنا پڑے، ملک اس وقت مالی مشکلات کا شکار ہے، امید ہے اس مشکل سے جلد چھٹکارا پالیں گے۔ کراچی اور گوادر بندرگاہوں کو فعال کیے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے۔بلوچستان کی مالی سمیت مجموعی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ دی جائے، مسائل کے حل کیلئے وفاق بھرپور کردار ادا کریگا۔بلوچستان میں انسانوں پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ، بلوچستان کے لوگوں کو اٹھانا ہے، وزیراعلیٰ سے درخواست ہے وہ خیبر پختو نخو ا جیسا بلدیاتی نظام بلوچستان میں لائیں پنجاب میں بھی ویسا ہی نظام لے کر رآ رہے ہیں کیونکہ اختیارات کی نچلی سطح پرمنتقلی سے صوبے میں لوگوں کی حالت بہتر ہوگی ۔بلوچستان بہت پھیلا ہو اہے یہاں گاؤں کی سطح پر ویلج کونسل بنائی جائیں تو پیسہ نیچے تک جائے گا پھر نظر آئے گا ، صوبے کا دہشتگردی کے باعث بہت نقصان ہو اہے ،بلوچستان میں ہسپتال کی بڑی ضرورت ہے شو کت خائم کے چیف ایگز یکٹو کو یہاں بھجوا کر فزیبلٹی تیار کریں گے،کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے چین نے پچھلے 4 سال میں کڑا احتساب کیا اور کرپشن پر قابو پایا۔ آج پاکستان کر پشن کی وجہ سے 28 ہزار ارب روپے کامقروض ملک کا ہر ادارہ تباہ ہو چکا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان میں اینٹی کرپشن کو مضبوط کریں ۔ قبل از یں وزیراعظم عمران خان نے گورنر بلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ یا سین زئی اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال سے ملاقات کے موقع پر صوبہ کی مجموعی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا اورکہا وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی کیلئے پرعزم ہے اور بلوچستا ن کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل جاری رہیگا۔ بعد ازاں وزیر ا عظم عمران خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزرا کے ہمراہ سدرن کمانڈ کوئٹہ کے ہیڈ کوارٹر دورہ کیا ، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کوئٹہ ایئر بیس پہنچنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا ، آئی ایس پی آر کے مطابق سدرن کمانڈ میں وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیرا عظم عمران خان کو بلوچستان کی سکیورٹی صور تحال ، خوشحال بلوچستان کے تحت صوبے کی سماجی و معاشی ترقی ، سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی اور پاک افغان سرحد پر باڑ میں پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، وزیراعظم عمر ان خان نے صوبے کے امن و امان، سماجی و معاشی ترقی میں سکیورٹی فورسز کے کردار کو سراہااورکہا قومی یکجہتی سے صوبوں کو خوشحالی کی جا نب لے جائینگے ، وزیراعظم نے کہا صوبوں اور وفاق کے درمیان تعاون، جامع قومی کوشش کے ذریعے اور فوج کی مدد سے بلوچستان کے حقیقی وسا ئل سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا خیبر پختونخوا میں استحکام کے بعد بلوچستان پر توجہ مرکوز کی ہے اور بلو چستا ن پاکستان کا معاشی مستقبل ہے۔بعدازاں وزیراعظم عمران خان سے بی این پی (مینگل گروپ) کے پارلیمانی وفد نے بھی وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کوئٹہ میں ملاقات کی جس میں مخلوط حکومت میں اتحادی جماعت کے 6نکات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیااور بلوچستان کی سماجی و معاشی ترقی، عوام کی فلاح و بہبود، کرپشن کے خاتمے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے مشاورت اور کوششوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔ وفد میں سینیٹر جہانزیب جمالدینی، ثناء بلوچ اور صوبائی اسمبلی کے اراکین شامل تھے ۔قبل ازیں وز یر ا عظم عمران خان جب دو روزہ دورے پر وفاقی وزراء اطلاعات و منصوبہ بندی و ترقی، وزیر مملکت داخلہ، بلوچستان کی سیاسی قیادت اور وزیر ا عظم کے معاونین خصوصی برائے میڈیا اور سیاسی امور انکے ہمراہ کوئٹہ پہنچے تو وزیراعلی بلو چستا ن جام کمال نے وزیر اعظم کا استقبال کیا، وز یر ا عظم عمران خان کی کوئٹہ آمد پر زرغون روڈ اور ملحقہ سڑکوں کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔وز یر اعظم کے دورے کے موقع پر بلوچستان میں سی پیک منصوبوں،سیندک پرا جیکٹ ، گو ا د ر میں سعودی تعاون سے قائم آئل ریفائنری سمیت دیگر منصوبوں پر بھی مشاورت کی جائے گی، اس کیساتھ ساتھ بلوچستان میں پہلے کینسر ہسپتال کے حوالے سے بھی ان کا اہم اعلان متوقع ہے۔