جماعت اسلامی کے تحت دو روزہ سوشل میڈیا ورکشاپ کا انعقاد
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا وقت کا بڑا چیلنج ہے جس کی اہمیت و ضرورت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا تاہم اس کا مؤثر و مثبت استعمال تنظیم، ملک و معاشرے کیلئے سود مند ثابت ہوگا۔ کارکن اقامت دین کی جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے میڈیا کے تمام ٹولز کو استعمال کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی سندھ کے تحت سوشل میڈیا کے کارکنان کیلئے قباء آڈیٹوریم میں منعقدہ دو روزہ ورکشاپ کے آخری روز خصوصی خطاب کے دوران کیا۔ قبل ازیں قیم صوبہ کاشف سعید شیخ، سوشل میڈیا پاکستان کے انچارج شمس الدین امجد و دیگر مربین نے بھی خطاب کیا۔ صوبائی سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا اور سوشل میڈیا کے انچارج ریاض احمد صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ معاشرے کی اصلاح اور کسی بھی تبدیلی میں میڈیا کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ موجودہ دور میں سوشل میڈیا کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ ذمہ داران جماعت اسلامی کے تحت حیدرآباد میں 13 اکتوبر کو سراج الحق کی قیادت میں کشمیر ریلی اور 25 اکتوبر کو جیکب آباد میں لیاقت بلوچ کی قیادت میں جہاد کشمیر ریلی کو سوشل میڈیا میں بھرپور تشہیر کریں۔ سوشل میڈیا کے مرکزی انچارج شمس الدین امجد نے کہا کہ سوشل میڈیا ذہن سازی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ سوشل میڈیا فوری رابطہ و اطلاعات کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ یہ انسان کی انفرادی و اجتماعی زندگی ہے۔ اس وقت ملک کی آدھی آبادی سوشل میڈیا استعمال کرہی ہے۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق 22 کروڑ میں سے 8 کروڑ لوگ نیٹ استعمال کرہے ہیں۔ شہری 64 اور 36 فیصد دیہاتی آبادی سوشل میڈیا کا استعمال کر رہی ہے۔ کچھ پابندیوں کے با وجود پوری دنیا میں سوشل میڈیا آزاد ہے بلکہ یہ پانی کی طرح اپنا راستہ خود تلاش کرتا ہے۔ یہ آزادی کے ساتھ اپنی بات آگے بڑھانے کا بہت آسان وموئثرذریعہ ہے۔ جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے کارکنان جماعت کے تعارف اور دعوت کو آگے بڑھانے کیلئے تمام نیٹ ورکس کا بھرپور استعمال کریں۔ آخر میں صوبائی امیر محمد حسین محنتی، قیم صوبہ کاشف سعید شیخ و دیگر ذمہ داران نے شرکاء میں شیلڈ تقسیم کیں۔