ڈاکوئوں کی لڑکی سے اجتماعی زیادتی‘ مزاحمت پر والدہ قتل
ملتان (ویب ڈیسک) مخدوم رشید میں 3 ڈاکوئوں نے واردات کے دوران 22 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ والدہ نے مزاحمت کی تو اسے گلا دبا کر مار ڈالا۔ ڈاکو اڑھائی گھنٹے تک گھر میں موجود رہے ۔ روزنامہ نوائے وقت کے مطابق مخدوم رشید کے علاقے چک 19 ایم آر کی رہائشی خاتون 60 سالہ پروین بی بی اپنی 22 سالہ بیٹی تبسم کے ساتھ گھر میں اکیلے رہتی تھیں قریبی گھر میں مقیم خاتون کے بھائی بشیر طاہر کے مطابق رات گئے اس کی بھانجی کے شور پر وہ جمع ہوئے تو 3 مسلح افراد گھر سے نکل کر بھاگے۔ تبسم بی بی نے بتایا کہ ڈاکو ان کے گھر رات 11بجے گھسے تھے جنہوں نے اسے اور والدہ کو پہلے کپڑوں اورآزاربند سے ہاتھ اور منہ باندھ دئیے جس کے بعد گھر کی تلاشی لیتے رہے نقدی اور زیورات نہ ملنے پر انہوں نے ماں بیٹی کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا اور 2 ملزم اسے دوسرے کمرے میں لے گئے اور بار بار زیادتی کا نشانہ بنایا اس دوران پروین بی بی بیٹی کے شور پر اسے بچانے کے لئے آگے بڑھی تو ایک ملزم نے اس کا گلا دبا دیا جبکہ شور روکنے کے لئے اس کا منہ بھی دبائے رکھا تبسم کے شور پر ملزم گھر سے فرار ہونے لگے جبکہ اہل علاقہ ملزموں کے بھاگ جانے کے بعد جمع ہوئے مقتولہ پروین بی بی کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی گئی ہے۔ تھانہ مخدوم رشید پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا جس میں اجتماعی زیادتی اور واردات کی دفعات شامل کی گئی ہیں تاہم قتل کی دفعہ شامل نہیں ہے پولیس کوشبہ ہے کہ مرنے والی دل کی مریضہ تھی اور بیٹی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ دیکھ کر برداشت نہیں کر پائی اور دل کا دورہ پڑنے سے دم توڑ گئی۔ آئی جی پنجاب نے ڈکیتی‘ اجتماعی زیادتی اور قتل کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے واقعہ کی اطلاع پر آر پی او ‘ پی پی او‘ ایس ایس پی آپریشن سمیت دیگر افسران موقع پہنچے اور معلومات حاصل کیں صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک بھی موقع پر آئے اور متاثرہ خاندان کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔