عمرہ زائرین پاسپورٹ جمع نہ کروائیں، ابھی پاکستان کیلئے پالیسی کا انتظار کریں
لاہور(انٹرویو،میاں اشفاق انجم)مایوسیوں کے بادل چھٹ رہے ہیں،امت مسلمہ کیلئے حرمین شریفین کے دروازے کھل گئے ہیں،یکم نومبر سے اہل پاکستان کیلئے محدود عمرہ شروع ہو رہا ہے،میزاب گروپ ضیوف الرحمن کی خدمت کیلئے پھر تیار ہے،عمرہ ویزہ،ہوٹلز،ٹکٹنگ،ٹرانسپورٹ کے حصول کیلئے سیلز پوائنٹ اور بزنس پوائنٹ کمر بستہ ہو جائیں،ایس او پیز کی پابندی کے ساتھ خدمت کی روایت کو آگے بڑھائیں گے،کرونا کو کنٹرول کرنے کیلئے سعودی حکومت کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ان خیالات کا اظہار میزاب گروپ کے ڈائریکٹرز امتیاز الرحمن چودھری اور شاہد محمود انور نے روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ میزاب گروپ آن لائن نظام کی روایت برقرار رکھے گا،یکم نومبر سے ای ویزہ کا نظام شروع ہونے کا امکان ہے،سعودی عمرہ کمپنیاں بھی ابھی اپنا پیپر ورک مکمل کر رہی ہیں ہم بھی سعودی تعلیمات کے مطابق عمرہ شروع کریں گے،امتیاز الرحمن چودھری نے بتایا کہ ابھی سے بہت سے ایجنٹ نے پاسپورٹ پکڑنا شروع کر دئیے ہیں سستے عمرہ کے نام پر پھر بڑا سکینڈل آ سکتا ہے،عمرہ زائرین پاکستان کے لیے عمرہ پالیسی کا انتظار کریں اور عمرہ شروع ہونے سے پہلے کسی کو پاسپورٹ نہ دیں،شاہد محمود انور نے عمرہ زائرین سے درخواست کی ہے کہ عمرہ پاسپورٹ دینے سے پہلے کمپنی کی ساکھ ضرور دیکھیں،انہوں نے کہا کہ ہم سعودیہ میں عمرہ زائرین کی نقل و حرکت کی اگاہی کا نظام لائے ہیں گھر بیٹھے اپنے پیاروں کو آپ چیک کر سکیں گے اس وقت کہاں ہیں۔
میزاب گروپ