آئی لینڈ اتھارٹی آرڈیننس سندھ، بلوچستان کے آئینی حقوق پر ڈاکہ، مرتضیٰ وہاب
کراچی (سٹاف رپورٹر)ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے وفاق نے ساحلی علاقوں کے جزائر پر آرڈیننس جاری کرکے سند ھ ا ور بلوچستان کے آئینی حقوق پر شب خون مارا ہے جس کی ہم پرزور انداز میں مذمت کرتے ہیں۔گزشتہ روزسندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہو ئے انکاکہنا تھا آئین پاکستان سب سے مقدم ہے۔ آئین کے آرٹیکل 172کے تحت ساحلوں سے ملحق زمین صوبے کی ملکیت ہے۔ آئی لینڈ صوبائی ملکیت ہیں وفاقی حکومت کی ملکیت نہیں۔ یہ آرڈیننس جاری کر کے وفاق نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے، جو زمین وفاق کی ملکیت نہیں اس پر آرڈیننس جاری کر کے تاثر دیا گیا ہے وہ شیڈول تبدیل کرسکتے ہیں۔ سندھ کابینہ نے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کیا۔ وفاقی حکومت آرڈیننس کو واپس لے۔ صدر مملکت کا آئی لینڈ آرڈیننس جاری کر نے کا فیصلہ آئینی اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ کابینہ نے پہلے وفاق کو لکھا گیا خط واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا اور اب وفاقی حکومت سے آئی لینڈ سے متعلق کوئی بات نہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ آئی لینڈ اتھارٹی کا قیام غیر آئینی غیر قانونی ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومت کے آئینی معاملات میں گورنر سندھ کا کوئی کردار نہیں ۔سندھ حکومت آئینی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اقدامات کریگی۔ گورنر صاحب کو شاید صورتحال کا علم نہیں۔ آئی لینڈ کا استعمال قانون کے مطابق ہوگا یہ وفاق کو پہلے ہی آگاہ کرچکے ہیں۔ سندھ حکومت نے آئی لینڈ کی تعمیر وترقی سے متعلق وفاق کو شرائط بتائیں تھیں جس پر وفاق نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب