گلشن اسلام کی آبیاری میں داتا گنج بخشؒ کا کلیدی کردار ہے،اشرف جلالی
لاہور(پ ر)تحریک لبیک یا رسول اللہ ؐکے اسیر سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے حضرت سیدنا داتا گنج بخشؒ کے عرس مقدس کے موقع پر کہاکہ برصغیر پاک و ہند میں عقائد ِاسلام کی شجر کاری اور گلشن اسلام کی آبیاری میں حضرت داتا گنج بخشؒ کا کلیدی کردار ہے۔ آپ کی شہرہء آفاق تصنیف”کشف المحجوب“ رموزِ تصوف، عقائد اسلامی، مستند تاریخ، اخلاق عالیہ اور اسلام کے اولین مشاہیر کے فضائل و مناقب کا ایک حسین گلدستہ ہے۔ کشف المحجوب شریف کو اس کے مضامین کی افادیّت کی وجہ سے ایک مرشد ِ کامل کا درجہ حاصل ہے۔
حضرت داتا گنج بخش قدس سرہ العزیز کا فیضان صداقت ِ اسلام کا ایک مستند حوالہ ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں مذاہب باطلہ کو شکست دینے کے لیے آپ نے احکامِ توحید، آدابِ رسالت اور حب اٰل نبی?واصحاب نبی? آسان پیرائے میں لوگوں کے دل و دماغ میں نقش کیے۔ آپ حضرت امام اعظم ابو حنیفہ کے مقلّد اور عقائد اہل سنت کے مبلّغ تھے۔ صدیوں کے گزر جانے کے باوجود آج بھی حضرت داتا گنج بخش کی عقیدت دلوں پر راج کر رہی ہے۔ آپ کو برکاتِ خدا وندی کا خصوصی مَظہَر ہونے کی وجہ سے داتا کہا جاتا ہے۔ لفظ”داتا“ ہر گز اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے کوئی نام نہیں ہے بلکہ یہ لفظ اپنے اصلی معنیٰ کے لحاظ سے اللہ تعالیٰ کے شایان شان ہی نہیں ہے۔ داتا گنج بخش ہجویری قدس سرہ العزیز طریقت کو شریعت کے زیر نگرانی ایک شعبہ قرار دیتے ہوئے خلاف شرع حرکات کو اور عریانی و فحاشی سمیت تمام شعبدہ بازیوں کو یکسر مسترد کیا ہے۔ آپ کے مزارِ پرا نوار کے قرب وجوار میں بھنگیوں اور چرسیوں کے ڈیرے محکمہ اوقاف کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ ایک مخصوص مکتبہء فکر کی طرف سے حضرت داتا گنج بخش ہجویری کے مسلک اور نظریات و تعلیمات پر تنقید بالخصوص عرس شریف کے موقع پر نفرت اور انتشار پھیلانے والے بینرز اور سٹیکرز ملکی امن کو تباہ کرنے کی ایک گہری سازش ہے۔ انتشار پھیلانے والوں کو یہ سوچنا چاہیے کہ ان کی فکر کا کہیں نام و نشان بھی نہیں تھا جب داتا گنج بخش ہجویری سرزمین بر صغیر کو اسلام کا گہوارہ بنا رہے تھے۔ کشف المحجوب آج بھی سلاطین اور عوام کے لیے مشعل راہ ہے۔ سرزمین لاہور کو آپ کی وجہ سے پوری دنیا میں ایک تعارف ملا ہے۔