عمران خان فوری طورپر غداری مقدمہ واپس لینے کااعلان کریں، جمشید دستی 

    عمران خان فوری طورپر غداری مقدمہ واپس لینے کااعلان کریں، جمشید دستی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان (سٹی رپورٹر) عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید احمد دستی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف سمیت اپوزیشن کے سیاستدانوں کے خلاف غداری کا مقدمہ افسوسناک ہے اگر وزیراعظم کے علم میں یہ مقدمہ نہیں ہے تو وہ فوری طور پر غداری کا مقدمہ واپس لینے کا اعلان کریں ملک خوفناک حالات سے گزر رہا ہے حالیہ الیکشن سے قبل مجھے بنی گالہ میں دو لاکھ ووٹوں سے مظفر گڑھ کی دو نشستوں پر جتوانے کی پیشکش کی گئی لیکن میں (بقیہ نمبر31صفحہ6پر)

بنی گالہ کے ماحول کو دیکھ کر مایوس ہوا اور انکار کرکے گھر واپس آگیا چیف جسٹس آف پاکستان مجھے ملاقات کا وقت دیں میں انہیں بہت جلد خط بھی لکھوں گا اگر چیف جسٹس نے مجھے ملاقات کا وقت دیا تو میں ملک کے موجودہ حالات سے حقیقی معنوں میں پردہ اٹھاؤں گا اپوزیشن نے مجھے اپنے اتحاد میں شامل ہو نے کی دعوت نہیں دی لیکن میں عوامی راج پارٹی کے پلیٹ فارم پر حکمرانوں کے خلاف اور سرائیکی صوبے کے قیام کے لئے بھرپور تحریک چلاؤں گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا جمشید دستی نے مزید کہا کہاس وقت حکومت عملاً ناکام ہو چکی ہے حکومتی داروں میں بیوروکریسی نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے حکومت کو صرف اپوزیشن اور اپوزیشن کے خلاف انتقامی کاروائیاں نظر آرہی ہیں انہوں نے الزام لگایا کہ مظفر گڑھ کے کمپیو ٹر سنٹر سے روزانہ کی بنیاد پر دس لاکھ روپے کی کرپشن ہو رہی ہے وزیراعظم نے قوم کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور گذشتہ دوسال میں نہ تو ایک کروڑ نوکریوں اور نہ ہی پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے وعدے کی تکمیل کی شروعات ہوئی ہے بجلی وگیس نہ ہونے کے برابر ہے لیکن ہزاروں روپے کے بلوں کی وصولی کاکام جاری ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکمران پرانے پاکستان کو توڑ کر نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جس کی قوم اجازت نہیں دے گی ایک محتاط اندازے کے مطابق مظفر گڑھ کی مختلف ملوں سے چھ سے سات ہزار مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں بیروزگاری کی وجہ سے جرائم بڑھ رہے ہیں ایک بار پھر کالے پتھر کے زریعے لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں علی پور مظفر گڑھ روڈ پر مختلف حادثات کے باعث تین ہزار لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں بہت جلد موجودہ حکمرانوں کے خلاف اور سرائیکی صوبے کے قیام کی تحریک کا آغاز کروں گا یہ تحریک صرف عوامی راج پارٹی کے جھنڈے کے نیچے ہو گی اس وقت سرائیکی وسیب سمیت پورے ملک کے لوگ دو وقت کی روٹی سے محروم ہیں جمشید دستی نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ اپوزیشن کی تحریک کامیاب ہو گی یا ناکام لیکن میاں نواز شریف اور مسلم لیگ کے دیگر ارکان کے خلاف غداری کا مقدمہ افسوسناک ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ نواز شریف کاماضی بھی سب کے سامنے ہے کہ وہ کس طرح اقتدار میں آئے مگریہ حقیقت ہے کہ جو بھی سیاستدان حکومت کے خلاف بات کرے گا تو اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیاجائے گا اور ہوسکتا ہے کہ میرے خلاف بھی بغاوت کا مقدمہ درج کردیا جائے عوام مہنگائی اور بے روزگاری کے ہاتھوں اس قدر پس چکے ہیں کہ وہ تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں لیکن جب میرے جیسا کارکن میدان میں نکلے گا تو کارکن اور عوام اپنے حق کے حصول کے لئے سڑکوں پر آئیں گے انہوں نے کہا کہ آج میاں نواز شریف کو غدار کہا جارہا ہے لیکن اگر وہ مجرم تھے تو ان کا احتساب کیوں نہیں کیا گیا اور انہیں بیرون ملک جانے کا راستہ کیوں دیا گیا پیپلز پارٹی،(ن) لیگ اور پی ٹی آئی نے ہمیشہ اقتدار کے لئے چور دروازہ استعمال کیا ہے اپوزیشن کے پاس سپیڈ پاور نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ یہ سیاستدان مولانا فضل الرحمن کے پیچھے لگ گئے ہیں اگر میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری نے اپنے اپنے دور اقتدار میں کارکنوں کو عزت دی ہوتی تو آج حکومت مخالف تحریک کا آغاز ہو چکا ہوتا اگر یہ مدینے کی ریاست ہے تو قانون سب کے لئے برابر ہو نا چاہیئے ا شہباز شریف بھی گرفتار ہیں یہ سب ممی ڈیڈی برگر کھانے والے لوگ ہیں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیب نے ان کے خلاف کوئی شہادت پیش نہیں کی اس کے باوجود انہیں جیل ڈالا گیا جمشید دستی نے کہا کہ جیل بہر حال ایک مشکل جگہ ہے مجھے جب گرفتاری کے بعد رات تین بجے جولائی کی شدید گرمی میں ڈیرہ غاز ی خان کی جیل کے ڈیتھ سیل میں ڈالا گیا تو وہاں کا فرش کچا تھا جہاں بچھو اور چوہے چھوڑ دیئے گئے مجھے جب سرگودھا میں جب جج  کے سامنے پیش کیا گیا تو میں نے ایک مرا ہو بچھو جج کو دکھا یا تو وہ حیران رہ گئے جمشید دستی نے کہا کہ آج ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے کیونکہ سیاستدان جمہوری لوگ نہیں ہیں انہوں نے الزام لگایا گیا کہ سیاستدان چور دروازوں سے اقتدار کی بھیک بھی مانگتے ہیں اور خاص جگہ پر ملاقاتیں بھی کرتے ہیں اور پھر روتے بھی ہیں میں بنی گالہ میں عمران نیازی کے اقتدار کو ٹھکرا کر آیا تھا ورنہ آج میں مظفر گڑھ کے دونوں حلقوں سے دو لاکھ ووٹوں سے جیت چکا ہوتا حکمرانوں نے میڈیا کی گردن دبو چ رکھی ہے میر شکیل الرحمن کو بلاوجہ جیل میں رکھا جارہا ہے میں جابر حکمرانوں کے سامنے سر نہ جھکانے پر میر شکیل الرحمن کو سلام پیش کرتا ہوں مجھے عدلیہ سے بھی شکوہ ہے کہ انہوں نے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کے خلاف نوٹس نہیں لیا دسمبر میں بلدیاتی الیکشن کرانے کا اعلان کرکے ٹرخایا جارہا ہے یہ الیکشن غیر جماعتی نہیں بلکہ جماعتی بنیادوں پر ہونے چاہیئں تاکہ حکمرانوں کا پول کھل سکے ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق کی جانب سے پنجاب کا نعرہ سرائیکی خطے کا استحصال ہے اگر مسلم لیگیوں نے کوئی لڑائی لڑنی ہے تو وہ جی ٹی روڈ پر لڑیں وہ سرائیکی خطے کا استحصال نہ کریں ہم اب اپر پنجاب کی غلامی قبول نہیں کریں گے سرائیکی خطہ محرومیوں کا شکار ہے زیر زمین پانی اور خاص طور پر دریائے چناب کا پانی زہریلا بنتا جارہا ہے ہم پرامن تحریک چلائیں گے اور اپنا حق حاصل کریں گے۔
مقدمہ