نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کے متعلق سماعت آج ہوگی

نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کے متعلق سماعت آج ہوگی
نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کے متعلق سماعت آج ہوگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) العزیزیہ سٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی آج ہائی کورٹ میں شروع ہوگی۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ اپیلوں پر سماعت کرے گا۔ عدالتی کارروائی کے دوران دفتر خارجہ کے حکام اور پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے قونصلر اتاشی کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔
نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے سرنڈر کرنے کے حکم پر بھی نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے۔ سابق وزیراعظم نے موقف اپنایا ہے کہ عدالت پیشی کا حکم ختم کرکے نمائندے کے ذریعے اپیل میں پیش ہونے کا موقع دے۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی ذرائع کی مدد سے حاصل کی گئی رقم سے لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر اور پارک لین کے نزدیک واقع چار رہائشی اپارٹمنٹس خریدے۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف، ان کی بیٹی مریم اور ان کے داماد کیپٹین ریٹائرڈ صفدر کو جیل، قید اور جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔
سزا کے خلاف ملزمان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس نے ستمبر 2018 میں ان سزاؤں کو معطل کر دیا تھا جس کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر جیل سے رہا ہو گئے تھے۔
العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو سات سال قید، دس سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی، ان کے نام تمام جائیداد ضبط کرنے اور تقریباً پونے چار ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
نوازشریف نے اپنی سزا معطلی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی اور یہ استدعا کی کہ اپیل پر فیصلہ ہونے تک طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں وزیر اعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے ان کی سزا آٹھ ہفتوں کے لیے معطل کی تھی۔