’جتنا مرضی زور لگالیں یہ کام ہو کر رہے گا‘ مریم نواز نے چیلنج کردیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہناہےکہ نوازشریف کہیں نہیں گئے،وہ علاج کراکرواپس آئیں گے، نواز شریف اورمریم نوازکوکسی سےحب الوطنی کاسرٹیفکیٹ لینےکی ضرورت نہیں،اب آئین کی دیواریں پھلانگنےکاسلسلہ بندہوگا،حکومت جو مرضی کرلے،اب ملک میں عوام کاراج ہوگا،پی ڈی ایم کوئی چھوٹی تحریک نہیں ہے، یہ آئین کے دفاع ، عوام کے حق حکمرانی، ووٹ کی حرمت کی تحریک ہے، پہلے غدار قرار دیتے ہیں اور جب غداری کا مقدمہ ہوتا ہے تو لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں، حکومت جتنا مرضی زور لگالے جلسے اور پی ڈی ایم کی تحریک کامیاب ہو کر رہے گی،حکومت کو گرانے میں ضرور کامیاب ہوں گے،
جاتی امرا میں مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو خوش آمدید کہتی ہوں، مولانا ہمارے لیے شفیق بزرگ کی حیثیت رکھتے ہیں،مولانا فضل الرحمان کےساتھ اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی، پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک چھوٹی نہیں ہے،یہ آئین کے دفاع ، عوام کے حق حکمرانی، ووٹ کی حرمت کی تحریک ہے، پی ڈی ایم اس عوام کا مقدمہ ہے جو غربت کی چکی میں پس رہے ہیں، پی ڈی ایم وہ مقدمہ بھی لڑے گی جو 2018 میں ووٹ چوری کے ذریعے ہوا،سرکاری ملازمین تنگ آکر سڑکوں پر نکلے، میڈیا نے انہیں نہیں دکھایا، پی ڈی ایم ان کا مقدمہ بھی لڑے گی، پاکستان میں بنیادی اور آئینی حقوق اور میڈیا پر دباؤ کا مقدمہ بھی لڑے گی،پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ عوام کی امیدوں کی مرکز ہے،ملک کا حکمران کون ہوگا فیصلہ عوام کریں گے،حکومت گرانے میں کامیاب ہو جائیں گے،حکومت بےساکھیوں پرکھڑی ہےاپنےوزن سےخودگرےگی۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہیے، 72 سال سے مذہب اورغداری کارڈ کھیلے جاتے ہیں، نواز شریف جب آئین، ووٹ کی حرمت اور الیکشن چوری ہونے کی بات کرتے ہیں تو آپ انہیں غدار کے اعزاز سے نوازتے ہیں اور جب غداری کا مقدمہ کٹتا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے،پہلے مقدمہ درج ہوتاہے اورپھر لاتعلقی کا اظہار کردیاجاتا ہے، نواز شریف اورمریم نوازکوکسی سےحب الوطنی کاسرٹیفکیٹ لینےکی ضرورت نہیں ہے، نوازشریف علاج کے بعد واپس آئیں گے۔
مریم نواز کے مطابق سلیکٹڈ نے کہا کہ نواز شریف اور اپوزیشن بھارت کی زبان بول رہے ہیں،انہیں بتادیں کہ بھارت پاکستان میں آئین کی حکمرانی پر نہیں سقوطِ کشمیر پر خوش ہوتا ہے، بھارت اس وقت خوش ہوتا ہے جب پاکستان کے سیاستدانوں پر غداری کے مقدمے بنتے ہیں، بھارت اس وقت خوش ہوتا ہے جب ووٹ چوری ہوتا ہے اور کمزور حکومت مسلط کردی جاتی ہے، مسلم لیگ ن یا اپوزیشن اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرتی، جب آپ ایک ادارے کے سربراہ کو بلا کر مقدمے درج کرنے کا حکم دیتے ہیں تو اداروں کو سیاست میں گھسیٹنا یہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ بھی ںہیں ہوا، گوجرانوالہ کی پوری انتظامیہ کو تبدیل کردیا گیا ہے،آپ جتنا زور لگالیں نہ صرف یہ جلسے اور تحریک کامیاب ہوگی بلکہ ووٹ کی حرمت کے فیصلے بھی عوام کریں گے،موجودہ حکومت اداروں کوسیاست میں گھسیٹ رہی ہے ،اداروں کو ن لیگ والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا کہا جاتا ہے،