پارلیمانی سال کے آغاز پر صدر کی تقریر کے دوران خود ان کی جماعت کے بائیکاٹ پر انہیں مستعفی ہو جانا چاہئے : مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمانی سال کے آغاز پر صدر کی تقریر کے دوران خود ان کی جماعت نے بھی بائیکاٹ کر رکھا ہے جس پر انہیں مستعفی ہو جانا چاہئے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اپنے بیان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ میں سلیکٹڈ اور آئین شکن صدر کی تقریر کے دوران حکومتی جماعتوں اور انکی اپنی جماعت پر مشتمل اپوزیشن کےبھی بائیکاٹ کےبعد صدر کے پاس اس عہدےپہ موجود رہنے کاکوئی جواز نہیں ۔
آج پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ میں سلیکٹڈ اور آئین شکن صدر کی تقریر کے دوران حکومتی جماعتوں اور انکی اپنی جماعت پر مشتمل اپوزیشن کےبھی بائیکاٹ کےبعد صدر کے پاس اس عہدےپہ موجود رہنے کاکوئی جواز نہیں انکو فوری طور اب اس عہدےسےمستعفی ہوجاناچاہئیے۔
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) October 6, 2022
مولانا فضل الرحمان نے صدر کو فوری اس عہدے مستعفی ہو جانے کا مشورہ بھی دیا۔
خیال رہے کہ سال 2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف نے ملک میں حکومت بنائی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عارف علوی ، مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ مولانا فضل الرحمان اور پیپلزپارٹی کے اعتزاز احسن میں صدارت کی کرسی کیلئے مقابلہ ہوا تھا ۔ مقابلے میں چاروں صوبائی اسمبلیوں ، قومی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ارکان نے ووٹ ڈالے تھے جس کے بعد اکثریت ملنے پر ڈاکٹر عارف علوی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب ہوئے تھے ۔