مذہبی منافرت پھیلانے پر پنڈت سمیت 47 انتہا پسند ہندوؤں پر مقدمہ

Oct 07, 2024 | 05:19 PM

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت کی ریاست اتر پردیش میں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں ایک مندر کے مہنت سمیت 47 انتہا پسند ہندوؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔
سوامی یش ویر پر الزام ہے کہ انہوں نے 29 ستمبر کو ضلع شاملی میں ایک اجتماع کے دوران مسلمانوں کے خلاف جذبات بھڑکانے کی کوشش کی اور اسلامی تعلیمات کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیئے۔
اس جلسے میں کئی مقررین نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف انتہائی توہین آمیز باتیں کہیں اور نعرے بازی بھی کی۔ یہ اجتماع مندروں کے نزدیک واقع ایسے ہوٹلوں کو بند کرانے کے لیے منعقد کیا گیا جہاں گوشت سے بنی ہوئی چیزیں پیش کی جاتی ہیں۔
سوامی یش ویر ہی نے لوگوں کو اس بات پر اکسایا تھا کہ وہ ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے مالکان سے مطالبہ کریں کہ وہ اپنے اور اپنے ملازمین کے ناموں کی تختیاں باہر آویزاں کریں۔
47 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے پر انتہا پسند ہندوؤں نے شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 10 اکتوبر کو ضلع بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ 2دن قبل بھارتی ریاست تلنگانا کے دارالحکومت حیدرآباد دکن میں بھی ایک پنڈت نے نفرت انگیز تقریر کی تھی جس پر پارلیمنٹ کے رکن اور آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مقامی انتظامیہ اور پولیس کمشنر سے رابطہ کرکے ایف آر درج کروائی تھی۔

مزیدخبریں