زیک انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کی زیر نگرانی نوجوان طلبا و طالبات کے لئے دوسری ادبی محفل کا انعقاد
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کی نیاز مسلم لائبریری میں زیک انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کی زیر نگرانی نوجوان طلبا و طالبات کے لئے دوسری ادبی محفل کا انعقاد کیا گیا۔ زیک انٹرنیشنل کی ڈایئریکٹر مس نبراس سہیل بک کلب کی ان محافل کا اہتمام اس نظریئے سے کر رہی ہیں کہ پاکستانی نوجوانان کو ادبی محفلوں میں بیٹھنے اور کتاب پر بات کرنے کے مواقع میسر نہیں آرہے۔ وہ کہتی ہیں کہ چھوٹے بچوں اور نوجوانوں کے لیے ادبی محفلوں کا انعقاد کیا جانا چاہیے اور انہیں وہ تمام مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں جو انہیں کتاب سے قربت عطا کر سکیں۔ پیڈ لائبری کے روح رواں نیر سروش انتہائی فراخ دلی اور محبت سے نوجوانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ یہاں آئیں اور اپنی کتاب سے دلچسپی کو پروان چڑھائیں۔ اپنی پڑھی ہوئی کتابوں کے بارے میں تبصرے پیش کریں اور یوں دلچسپ کتابوں سے دیگر طلبا کو بھی متعارف کروائیں۔ اس دوسرے ادبی محفل میں ادب کی مختلف اصناف کا احاطہ کیا گیا اور ریڈنگ کے مختلف انداز پیش کئے گئے- چھوٹی عمر کے طلبا و طالبات نے ننھی منی کہانیاں اور ان کہانیاں میں موجود کرداروں کی وائس پرفارمنس پیش کر کے اس ادبی پروگرام کو انتہائی خوبصورت اور دلچسپ بنایا- اردو کہانی کا انتخاب عطرت بتول کی کہانیوں کے مجموعے سے کیا گیا, کہانیاں انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں پڑھی گئیں۔ عنایہ اسد نے انگریزی کہانی بھرپور تاثرات کے ساتھ پڑھی، صائم رضا نے جمیل الدین الی کی مشہور نظم "میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں" پڑھ کر حاضرین کے جذبات کو گرمایا، صوفیہ شاہد نے حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں پہ سید افراز احمد کی لکھی انگریزی نظم کی ریپسوڈی پیش کی اور گیارہویں جماعت کے طالب علم جہانیہ نے انتہائی پرسوز اندا میں دنیا کے جنگی مناظر اور انسان کی محرومی پہ لکھی نظم کا تحت اللفظ پیش کیا۔ پروگرام کی میزبان سیما زیدی نے اپنی دلچسپ گفتگو سے بچوں اور بڑوں سب کو محظوظ کیا۔ تقریب میں شریک مہمان سعدیہ نے نبراس سہیل کی کتاب پرواز سے اقتباسات بھی پڑھ کر حاضرین کو سنائے,تقریب کی مہمان خصوصی ڈاکٹر نور الصبا ح تھیں - ان کی ادب و فن سے محبت انہیں ایک منفرد حیثیت اور مقام عطا کرتی ہے۔ انہوں نے زیک انٹرنیشنل کے اقدامات کو بے حد سراہا اور اپنی بچپن کی کچھ یادیں بچوں کے ساتھ بانٹیں- نوجوانوں اور بچوں کو ادب اور کتاب کی طرف راغب کرنے کی جانب یہ ایک احسن اقدام ہے۔ آنے والے دنوں میں دیگر تعلیمی اداروں سے بھی طلبا شرکت کریں گے اور نوجوانوں میں سنجیدہ مباحث کا انعقاد کیا جائے گا۔
