پولیس نے صنم جاوید کے مبینہ اغوا سے متعلق تفتیش شروع کردی

پولیس نے صنم جاوید کے مبینہ اغوا سے متعلق تفتیش شروع کردی
پولیس نے صنم جاوید کے مبینہ اغوا سے متعلق تفتیش شروع کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور میں پولیس نے پی ٹی آئی کی خاتون کارکن صنم جاوید کے مبینہ اغوا سے متعلق تفتیش شروع کردی۔ تفتیشی ٹیم نے واقعے کی جگہ کا معائنہ کیا اور سول آفیسرز میس کے گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں اور ایف آئی آر میں مدعی خاتون وکیل کے بیانات بھی قلم بند کیے۔ پشاور پولیس تفتیشی ٹیم کے مطابق آفیسرز میس کے سامنے مبینہ اغواء کے واقعے سے متعلق وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے تفتیش کی گئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کے لیے بھی متعلقہ ادارے سے درخواست کی گئی ہے۔ پولیس تفتیشی ٹیم ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج ملنے پر کیس میں پیش رفت کا امکان ہے۔ تفتیشی ٹیم نے مقدمہ درج کرنے والی صنم جاوید کی خاتون دوست کا بیان بھی قلمبند کیا۔ 

واضح رہے کہ مدعی خاتون وکیل نے آفیسر میس کے سامنے سے صنم جاوید کی مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا۔مقدمے کے متن کے مطابق صنم جاوید کو پشاور کی مصروف شاہراہ پر روکا گیا اور 5 افراد انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ترجمان وزیر اعلیٰ فراز مغل کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صنم جاوید کے مبینہ اغوا کے معاملے پر ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات دیے تھے۔ ایف آئی آر ایڈووکیٹ حرا بابر کی مدعیت میں تھانا شرقی پشاور میں درج کی گئی۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔