سوئی گیس کمپنی میں سفارشی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی شروع

سوئی گیس کمپنی میں سفارشی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ...
سوئی گیس کمپنی میں سفارشی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی شروع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (لیاقت کھرل) سوئی گیس کمپنی کے سابق ایم ڈی محمد عارف حمیدکو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سفارشی بنیادوں اورمیرٹ سے ہٹ کر تعیناتی اوراختیارات سے تجاوز کے الزامات میں ملوث ایک ہزار سے زائد گیس کمپنی کے افسران اورملازمین کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے۔
گیس کمپنی کے جن افسران اورملازمین کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے فائلوں کو ”ری اوپن“ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ان افسروں میں سینئر جی ایم ،جی ایم ،چیف انجینئرز،ڈپٹی چیف انجینئرز عہدہ کے افسران سمیت گیس کمپنی کے دیگر ملازمین شامل ہیں۔جن میں پونے دوسو سے زائد افسران اورملازمین کی تعداد صرف لاہور ریجن میں بتائی گئی ہے۔جبکہ دوسرے نمبر پر فیصل آباد ،راولپنڈی اورتیسرے نمبر پر گوجرانوالہ ڈویژن اورملتان ریجن میں سفارشی اورمبینہ کرپشن اوراختیارات سے تجاوز میں ملوث افسران اوراہلکاروں کے نام فہرست میں شامل ہیں۔
گیس کمپنی کے ذرائع نے بتا یا ہے کہ سابق ایم ڈی محمد عارف حمید کی تعیناتی کے دوران سابق حکمرانوں (پی پی پی) کے دورمیں سب سے زیادہ سیاسی دباﺅ پر بھرتیوں ،میرٹ سے ہٹ کر تعیناتی اورگیس چوری کے کیسز دبانے کے واقعات نے جنم لیا ۔جس کے باعث گیس چوری میں کئی گنا اضافہ ہوااورلائن لاسز کنٹرول سے باہر رہے ہیں۔جبکہ سفارشی اورمیرٹ سے ہٹ کر تقرروتعیناتی کی شکایات بھی سابق دور میں سب سے زیادہ پائی گئیں جس میں وزارت پٹرولیم ،اوگرا اوربورڈ آف ڈائریکٹرز کی تما م تر سفارشات کو بھی پس پردہ رکھا گیا جبکہ اس کے ساتھ سابق ایم ڈی سوئی گیس نے اپنی مدت ملازمت کو بڑھانے کے لالچ میں موجودہ حکمرانوں کو بھی نوازنے میں کسی قسم کی کسر اٹھانہیں رکھی ہے۔ اسی میں اور موجودہ حکمرانوں کے دورمیں بھی ہونے والی بھرتی کو سیاسی سفارشوں پر تقرریاں کرنے سمیت میرٹ سے ہٹ کر تعیناتی کے کیسز نے بھی جنم لیا ہے جبکہ اس کے ساتھ گیس چوری میں ملوث بڑے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ نرم رکھنے کی پالیسی زیادہ مضبوط رہی ہے۔
ذرائع نے بتا یا ہے کہ سابق ایم ڈی کے دور میں نیب اورایف آئی اے کے پاس جانے والی انکوائریوں اورکیسز جوکہ کسی وجہ سے پینڈنگ رکھے گئے ہیں ۔ان کیسز اورانکوائریوں کو بھی ”ری اوپن“ کیا جا رہا ہے ۔جس میں سابق ایم ڈی کے قریبی(چہیتے) افسران اورملازمین بھی زد میں آنے کے بارے امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں پہلے مرحلے میں سفارشی اورمیرٹ سے ہٹ کر سفارشی بنیادوں پر ترقی اورتعیناتی حاصل کرنے والے افسران اوراہلکاروں کے خلاف گھیراتنگ کیے جانے کا اشارہ دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتا یا ہے کہ وزارت پٹرولیم کے حکم پر ان افسروں اورملازمین کی فائلوں کی ہنگامی بنیادوں پر جانچ پڑتال شروع کی جانے کا اشارہ دیا گیا ہے۔جس کیلئے وزارت پٹرولیم کی ٹیمیں بھی الگ سے فائلوں کا جائزہ لینے کیلئے مامور کی جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے گیس کمپنی کی قائم مقام ایم ڈی عظمیٰ عادل نے ”پاکستان “ کو بتا یا کہ عہدے کا چارج لینے کے فوری بعد کرپٹ عناصر اورگیس چوروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی کا حکم دیا جائے گا۔آج بورڈ آف ڈآف ڈائریکٹرزکی ہونے والی میٹنگ کے ساتھ ہی اپنے عہدے کا چارج سنبھال رہی ہوں۔
اس کے بعد مبینہ کرپشن ،اختیارات سے تجاوز ،گیس چوری میں ملوث اورسیاسی وسفارشی بنیادوں پر تعیناتی حاصل کرنے والوں کامحاسبہ شروع کر دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ گیس کمپنی میں صرف اہل اورگیس کمپنی کے رولز کے تحت کام کرنے والے افسران اورملازمین ان کی ٹیم کا حصہ ہوں گے ۔اورگیس چوری کا مکمل خاتمہ اور”یو ایف جی“ کو کم سے کم کرنااولین ترجیح ہوگی۔

مزید :

لاہور -