حکومت اور متحدہ میں ثالثی کا مشن مکمل ہو چکا، مدارس کیخلاف کارروائیوں پر تحفظات ہیں: فضل الرحمٰن

حکومت اور متحدہ میں ثالثی کا مشن مکمل ہو چکا، مدارس کیخلاف کارروائیوں پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور ( آئی این پی ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور متحدہ میں مذاکرات کے آغاز سے میرا مشن مکمل ہوچکا ہے ، صبح 5 بجے پریس کانفرنس کیوں ہوئی اس کی سمجھ نہیں آئی ، دھرنے کی ہوا نکل چکی ہے ، اب ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ،ملکی اقتصادی ترقی کا معیار عوام کی خوشحالی ہوتا ہے ، مذاکرات کے اگلے مرحلے میں شکایات ازالہ کمیٹی کا فیصلہ ہوا تھا اس کے بعد فریقین میں ملاقات کیوں نہیں ہوئی کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ مسئلہ صرف کراچی کا نہیں بلوچستان کا بھی ہے ، بندوق کے خلاف ہم نے ریاستی طاقت کو استعمال کرنا ہے ، مشرف کے حکومت میں آنے کے بعد سیاست نہیں رہی ، مشرف دور کے بعد ہر کسی پر کرپشن کا الزام لگتا ہے ، ظلم کا اظہار کرنیوالے کو مجرم قرار دینا درست نہیں ، دینی مدارس کے خلاف کارروائیوں کو مسترد کرتے ہیں ۔ وہ اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دینی مدارس سے متعلق حکومت کی پالیسیاں آمرانہ ہیں ، وزیر داخلہ اور وفاقی حکومت کی پالیسی اور پنجاب حکومت کے اقدامات میں تضاد پایا جاتا ہے ، دینی مدارس کے خلاف 15 دنوں میں 8 سو چھاپے مارے گئے ، مدارس کا تقدس پامال کیا گیا ۔ مدارس میں زیر تعلیم طلباء اور علماء کے خلاف کارروائیاں اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی ہیں ، مدارس کو دہشتگردی سے وابستہ کرنا مغربی ایجنڈا ہے ، دینی مدارس کے خلاف کارروائیوں کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی حکمت عملی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ، ملکی حالات ایسے ہیں کہ ہر تین ماہ بعد حکومت گرانے کی باتیں ہوتی ہیں ، دھرنے والے تو ہمیں تین گھنٹے کا وقت دیتے تھے ، دھرنوں کی ہوا چل پڑی ہے ، اب دھرنا نہیں دھرنے ہوں گے ، کسی کو دھرنوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ، اداروں میں ہم آہنگی نہ ہونے پر تحفظات ہیں ، دینی مدارس کے خلاف جارحانہ طرز عمل اختیار کیا جارہا ہے ۔

مزید :

صفحہ آخر -