ایئرہوسٹس کی نوکری گنوا دی لیکن مسافروں کو شراب پیش کرنے سے انکار کر دیا
مشی گن (مانیٹرنگ ڈیسک) بعض اوقات نومسلم افراد ہم جیسے پیدائشی مسلمانوں کے لیے اعلیٰ اوصاف اور کسی بھی نقصان کی پرواہ کیے بغیر دین اسلام کی اتباع پر ڈٹ کی ایسی بے نظیر مثالیں قائم کردیتے ہیں کہ ان پر رشک آتا ہے۔ ایسی ہی ایک مثال ایک نومسلم خاتون شاری سٹینلے نے قائم کر دی ہے جس نے اپنی ایئرہوسٹس کی نوکری گنوا دی لیکن ایئرلائنز کے کہنے پر مسافروں کو الکوحل (شراب )پیش کرنے سے صاف انکار کر دیا۔اپنے دین کی تعلیمات پر کاربند رہنے کی سزا اس کو یہ ملی کہ امریکی ایئرلائن ایکسپریس جیٹ نے اس کو نوکری سے نکال دیا۔ شاری سٹینلے کا کہنا ہے کہ ’’میں نوکری کرنا چاہتی ہوں مگر کسی کو الکوحل پیش نہیں کر سکتی کیونکہ یہ اسلامی تعلیمات کے سراسر خلاف ہے۔‘‘ شاری کی خاتون وکیل نے کہا ہے کہ یہ مالکان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملازمین کو ایسا ماحول مہیا کریں جہاں وہ اپنی مذہبی عبادات کی ادائیگی میں کوئی رکاوٹ محسوس نہ کریں۔ وکیل نے مزید بتایا کہ میری مؤکلہ مذہب کی طرف سے عائد کی گئی پابندیوں کو بخوبی جانتی ہے اور الکوحل کی پیشکش بھی اس کے مذہب میں ممنوع ہے اس لیے اس نے مسافروں کو الکوحل پیش کرنے سے انکار کیا۔ شاری اس سے قبل اپنے سپروائزر کو کہہ چکی ہیں کہ انہیں الکوحل سے متعلقہ کسی بھی قسم کے معاملات سے الگ رکھا جائے لیکن اس کے باوجود ایکسپریس جیٹ ایئرلائنز نے اسے مسافروں کو الکوحل پیش کرنے پر مجبور کیا جو سراسر غیرقانونی اور غیراخلاقی ہے۔واضح رہے کہ چالیس سالہ شاری سٹینلے نے امریکی ایئرلائن ایکسپریس جیٹ میں 3سال قبل ملازمت شروع کی اور 2سال قبل انہوں نے اسلام قبول کیا تھا۔