بھارت میں آسمانی بجلی گرنے اور سیلاب کی وجہ سے کم ازکم 93افرادجاں بحق
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی تین ریاستوں میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے کم ازکم 93افرادجاں بحق اور 18لاکھ سے زائد افراد متاثرہوئے ہیں ۔ متاثرہ ریاستوں میں آندھراپردیش، اڑیسہ اورآسام شامل ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب کی وجہ سے آسام کے 20 اضلاع میں تقریبا 18 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیںاور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی کا سلسلہ جاری ہے لیکن سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سامان کی عدم فراہمی یا اس میں تاخیر سے متاثرین میں اشتعال پایا جاتا ہے۔
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق سیلاب میں اتوار کو مزید پانچ افراد مارے گئے ہیں جبکہ ریاست بھر میں 1880 دیہات زیرِ آب ہیں۔سیلاب کی وجہ سے ریاست کے 20 اضلاع میں تقریبا 18 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور ریاستی حکومت کے مختلف اضلاع میں قائم کیے جانے والے 277 ریلیف کیمپوں میں 1،38،145 لوگ مقیم ہیں۔سیلاب کے پانی کی وجہ سے بہت سے مقامات پر سڑکیں اور پل بہہ گئے ہیں اور مواصلات کا نظام متاثر ہوا ہے جبکہ امدادی سرگرمیوں میں مقامی انتظامیہ کی مدد کے لیے بھارتی فوج سے مدد لی گئی ہے۔
دوسری طرف بھارت کی جنوب مشرقی ریاست آندھر پردیش میں حکام کا کہنا ہے کہ آسمانی بجلی گرنے سے کم از کم 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ اس سے ملحقہ ریاست اڑیسہ میں نو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں،بھارت کی مشرقی ریاست اوڈیشہ میں آسمانی بجلی کو قدرتی آفات میں شامل کرلیا۔ آل انڈیا ریڈیو کے مطابق اتوار کو خلیج بنگال میں ہوا کے دباو¿ میں کمی کے سبب زبردست بارش اور بجلی گرنے سے یہ اموات ہوئی ہیں۔ریاست کے وزیراعلیٰ کے دفترنے ان اموات کی تصدیق کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ اموات نالور، پرکاسم، گنتور، کرشنا، مشرقی گوداوری، اننت پور اور سریکاکولم اضلاع میں ہوئیں۔وزیر اعلی چندربابو نائیڈو نے حالات کا جائزہ لیا اور آسمانی بجلی کی زد میں آ کر مرنے والوں کے لواحقین کے لیے چار چار لاکھ معاوضے کا اعلان کیا ہے۔