امتحانی نظام کو شفاف بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے ہیں ، ڈاکٹر مُطاہر
ملتان( انٹر ویو: اعجاز مرتضیٰ) زکریا یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر محمد مطاہر نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کا کانووکیشن اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہوگا‘ گورنر و چانسلر ملک رفیق رجوانہ شرکت کریں گے ‘اگلا کنونشن آئندہ سال مار چ میں ہوگا‘ ’’پاکستان ‘‘ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کانووکیشن کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں‘کنٹرولر پروفیسرڈاکٹر محمد مطاہر نے مزید بتایا کہ ایم اے ‘ ایم ایس سی کا امتحان گزشتہ امتحانات کی نسبت اس بار3ماہ پیچھے لا رہے ہیں ‘تمام امتحانات گزشتہ امتحانات کی نسبت‘بی اے ‘بی ایس سی کے امتحانات گزشتہ امتحانات کی نسبت 15روز پہلے ہونگے ‘بی اے ‘ بی ایس سی کے (بقیہ نمبر29صفحہ12پر )
پریکٹیکل رمضان المبارک میں نہیں ہوئے‘4اگست کو پریکٹیکل ختم ہوئے ‘ اس کے باوجود ہم نے دن رات محنت کرکے بی اے ‘ بی ایس سی کے نتائج 25اگست کوجاری کر دئیے‘پوزیشن ہولڈرز کے نام خفیہ رکھے گئے حتیٰ کہ وائس چانسلر کو بھی ان کے بارے میں معلوم نہیں تھا‘پوزیشن ہولڈرز کے اداروں کو فقط اتنی اطلاع دی گئی کہ ان کی طالبہ کی پوزیشن آئی ہے‘ان کونتائج کی تقریب میں انعام دینے کے لئے بلایا گیا ہے‘ان اداروں کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ کونسی پوزیشن آئی ہے ‘ کنٹرولر پروفیسر ڈاکٹر محمد مطاہر نے بتایا کہ انہو ں نے امتحانی نظام کو شفاف بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ بی اے ‘ بی ایس سی کے رزلٹ میں تمام آر ایل اے نمٹا دئیے گئے ہیں ‘اب کو ئی آر ایل اے نہیں ہے ‘ انہوں نے کہا کہ ان کے دروازے تمام سائلین کے لئے کھلے ہیں ‘ طلبہ اپنے مسائل انہیں براہ راست بھی بتا سکتے ہیں ‘فوری طور پر ان کو اس کا رسپانس ملے گا ‘انہوں نے مزید بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پوزیشن میں غلطی نہ ہو ‘بی اے کی پوزیشن میں تبدیلی الارمنگ صورتحال ہو تی ہے‘ اسے کرپشن سے تعبیر کیا جاتا ہے ‘ ہم یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ایسا نہ ہو ‘اس کے لئے ہم اقدامات کر رہے ہیں‘ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بی اے کی پوزیشن میں غلطی سافٹ ویئر کی وجہ سے ہوئی‘ اس پر ہم نے اقدامات کر لئے ہیں ‘ انہو ں نے کہا کہ چارج سنبھالتے ہی انہوں نے فوکس کرلیا کہ طلبا وطالبات کو کنٹرولر آفس میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ‘ اس سلسلے میں انہوں نے سٹاف کو بھی ہدایات جاری کیں کہ میرٹ پر کام کئے جائیں ‘ کچھ ایسا ہونا چاہئیے کہ کسی کواپنے کام کے سلسلے میں سفارش کی ضرورت ہی نہ پڑے ‘ اس کے لئے انہوں نے مختلف شعبوں کی اچانک چیکنگ کا سلسلہ بھی شروع کیا اور صورتحال میں بہتری کے لئے ہر ممکن کاوشیں کیں ‘ انہوں نے کہا کہ امتحانات کے انعقاد اور رزلٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں بعض مرتبہ انہیں دن رات کام کرنا پڑتا ہے ‘ان کا مشن ہے کہ تعلیمی نظام کو بہتر سے بہتر کیا جائے جس کے لئے وہ کوشاں ہیں اور اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اس کے اچھے رزلٹ آرہے ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ بی ایس کا رزلٹ لیٹ ہونے کا مسئلہ درپیش تھا ‘ ہم نے صورتحال بہت بہتر کر دی ہے ‘انشااللہ مزید بہتری آئے گی ‘ اس میں انہیں اپنے ڈپٹی کنٹرولرز ‘ اسسٹنٹ کنٹرولرز سمیت عملے کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔
ڈاکٹر مطاہر