سپریم کورٹ نے گیلانی کو ہٹانے کیلئے مجھے استعمال کرنے کی کوشش کی: فہمیدہ مرزا
اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی کی سابق سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے سید یوسف رضا گیلانی کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے لئے ان کے کندھوںکو استعمال کرنے کی کوشش کی تھی۔ وزیراعظم کے خلاف ریفرنس کے لئے میں نے سپیکر آفس کو پوسٹ آفس بننے سے روکا تھا۔ اسسٹنٹ رجسٹرار نے سپیکر کو ایڈریس کیا تھا۔ مشترکہ مفادات کونسل کے معاملے پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی بنائی جائے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کیا۔
”داعش“ کا لاہور میں 11 مختلف مقامات پر دہشتگردی کا منصوبہ
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سپیکر بننے کے بعد سیاسی وابستگی ختم ہو جاتی ہے جب میں سپیکر بنی تو پارٹی قیادت کو پیغام بھیجا کہ پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دینا چاہتی ہوں۔ ریفرنس کے معاملے کو اگر سیاسی طور پر دیکھا گیا ہے تو یہ سارے ریفرنسز مسترد ہونے چاہئے تھے یا سارے بھیج دیتے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو ہٹانے کے لئے رجسٹرار سپریم کورٹ نے خط لکھا تھا سپیکر آفس کو پوسٹ آفس تصور کر لیا گیا تھا اور وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کے لئے میرے کندھے استعمال کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
ایک اسسٹنٹ رجسٹرار سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب ہوا تھا کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لئے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا جائے کہ وہ نااہل ہو گئے ہیں۔ میں نے اس خط پر آئین و قانون کے مطابق اپنی سوچ سمجھ کو استعمال کیا۔ اپنا مائنڈ اپلائی کیا اور جو رولنگ جاری کی سب نے اس پیغام کو دیکھ لیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ صرف سینیٹ کے بجائے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی بنائی جائے جو مشترکہ مفادات کونسل کے معاملے کا جائزہ لے۔