65ء کے واقعات ہمارے لیے ایمان وسبق آموز ہیں، سردار عتیق
مظفرآباد(بیورورپورٹ)آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ ستمبر 1965کے واقعات ہمارے لیے قابل فخر ہی نہیں ایمان افروز اور سبق اموز بھی ہیں۔ 1965میں پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان نے بیرونی جارحیت کے خلاف ایسی مزاحمت کی تھی جس کے نتیجے میں دشمن کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور اس لحاظ سے یہ دن ہماری قوم کے اتحاد کا نشان بن چکا ہے ۔ستمبر1965کی جنگ دراصل ایک چیلنج تھی جس کو قوم نے قبول کیا اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اپنے سے کئی گنا بڑی طاقت کے جارحانہ عزائم کو ناکام بنایا۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے گزشتہ روز مسلم کانفرنس مظفرآباد ڈویژن کے زیر اہتمام یوم دفاع پاکستان کے موقع پر منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یوم دفاع پاکستان ہماری تاریخ کا ایک یاد گار دن ہے آج سے 52سال قبل اس روز ہم نے ملی وحدت، یکجہتی اور حب الوطنی کا ایسا شاندار مظاہرہ کیا کہ ہماری آنے والی نسلیں بھی بجا طور پر اس پر فخر کرسکیں گی ۔6؍ ستمبر1965اور اس کے بعد آنے والے چند دنوں میں پاکستان کی مسلح افواج نے اپنے سے کئی گنا بڑے حملہ آور کا غرور خاک میں ملا دیا اور اسکے نا پاک عزائم پاش پاش کردیئے ۔ ہماری مسلح افواج نے شجاعت قربانی اور ایثار کے ساتھ ساتھ اعلیٰ جنگی مہارت ،حکمت عملی اور نظم و ضبط کے ایسے مظاہرے پیش کیے جن کی مثالیں دنیا کی تاریخ میں کم نظر آتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دفاع وطن کی اس جنگ میں ہماری مسلح افواج کو عوام کی بھر پور حمایت بھی حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام نے اپنے حق کے لیے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں۔ بھارت نے نہتے اور بے سروسامان کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے ۔ لیکن کشمیری عوام ان مظالم کا بڑی پامردگی سے مقابلہ کر رہے ہیں ۔ان کے حوصلے بلند ہیں انشااللہ وہ دن دور نہیں جب وہ اپنی آزادی کی منزل حاصل کر کے رہیں گے ۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر مذاکرات کا عمل اسوقت تک کامیاب نہیں ہو گا جب تک کشمیریوں پر بھارتی افواج کا ظلم و ستم بند نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر الجھانے کے بجائے ایسے حالات پیدا کرئے تا کہ کشمیری عوام سکھ کا سانس لیں اور مسئلہ کشمیر پر مثبت پیش رفت ممکن ہو سکے ۔ یوم دفاع پاکستان کے موقع پر ہم اپنی بہادر افواج کے بے مثال کارناموں پر نہ صرف فخر کرتے ہیں بلکہ دفاع پاکستان کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے سرفروشوں کوعظمت کی پوری قوم زبردست خراج عقیدت اور سلام بھی پیش کرتی ہے ۔مسلح افواج نے ہر آزمائش کی گھڑی میں اپنے ملک کی نظریاتی جغرافیائی سرحد کی حفاظت کی اوربیرونی سازشوں کو ناکام بنایا ۔ یہ بات ہمارے لیے قابل فخر ہے کہ ہماری مسلح افواج اپنے وطن کے دفاع کیلئے بے مثال قربانیاں دے رہی ہے اور وہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر مثبت پیش رفت ہوئی ۔ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا وہ نہتے اور بے سروسامان کشمیریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھارت کو یاد رکھنا ہو گا کہ کشمیری حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔اس موقع پرسابق وزیر حکومت سید غلام مرتضی گیلانی، دیوان علی خان چغتائی،شمیم علی ملک،میر عتیق لرحمان،انصر پیرزادہ،خواجہ محمد شفیق،سمعیہ ساجد راجہ،سید اظہر گیلانی،شیخ مقصود احمد ،اعجاز عباسی،سید یاسر نقوی،سید غلام مصطفی شاہ نقوی،سجاد انور عباسی،ہاورن آزاد،بابر خلیل،خواجہ نعمان عزیز،شیخ خورشید انور،کوثر پروین ایڈووکیٹ،سائمہ طارق ایڈووکیٹ،صغریٰ مقصود ایڈووکیٹ،میر رضوان الرحمان،مجید مغل،یاسر کاظمی،راجہ ولید عبداللہ ودیگر نے شرکت کی۔دعائیہ تقریب کے اختتام پر یوم شہداء کیلئے خصوصی دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا اور شہداء کے ایصال وثواب کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔