6ستمبر کی تابناک کرنیں شہیدوں کے لہو سے منور اور معطر ہیں: سردار مسود خان
مظفرآباد( بیورورپورٹ)آزاد کشمیر میں یوم دفاع وشہداء پاکستان ملی جوش و جذبہ اس عہد کے ساتھ منایا گیا کہ دفاع وطن کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ یوم دفاع کے حوالہ سے دارلحکومت مظفرآباد میں مرکزی تقریب منعقد ہوئی،تقریب کے مہمان خصوصی صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان تھے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خا ن ، کور کمانڈر10کور جنرل ندیم رضا، جی او سی 12ڈویژن میجر جنرل اظہر عباس ،آزاد کشمیر کے وزراء، ممبران اسمبلی ، سیکرٹریز ، سربراہان محکمہ جات ، اعلی و سول فوجی حکام ،شہداکے لواحقین سول سوسائٹی اور نوجوانوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔تقریب کا آغاز شہداء کے خاندانوں کے استقبال سے ہوا۔ صدر مسعود خان، وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان،کور کمانڈر10 کور لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا اور جی او سی 12 ڈویژن میجر جنرل اظہر عباس نے شہداء کے ورثاء کو پھول پیش کئے۔ جس کے بعد شہداء کی یادگار پر پھول چڑھائے گئے اور فاتحہ خوانی کی گئی۔ پاک آرمی کے چاق و چوبند دستے نے صدر آزادکشمیر کو سلامی پیش کی۔ پاک آرمی کے بینڈ اور آزاد کشمیر پولیس کے بینڈ نے مارچ پاسٹ کیا۔ تقریب میں مختلف سکولوں کے بچوں نے ملی نغمے او ر ٹیبلوز پیش کیے ۔تقریب سے صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعودخان،کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا نے بھی خطاب کیا ۔ یوم دفاع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعودخان نے کہا کہ 6ستمبر کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔1965 سے آج تک، اور آنے والے زمانوں میں، یہ دن ایک روشن ستارے کی طرح چمکتا رہے گا۔ اس دن کی تابناک کرنیں شہیدوں کے لہو سے منور اور معطر ہیں۔ 6 ستمبر 1965کو ہندوستان نے پاکستان کی غیور قوم کو للکارا تھا۔ اور اس مقدس ریاست کو نیست و نابود کرنے کے لئے یلغار کی تھی۔لیکن پوری قوم کے عزم اور ہماری مسلح افواج کی شجاعت اورحُسنِ تدبیر نے دشمن کو پسپا کردیا تھا۔اُس دن ہندوستان کے لئے شہیدوں او رغازیوں نے ایک واضح پیغام بھیجا تھاکہ اللہ کے حکم سے بنی ہوئی یہ ریاست تا ابد قائم رہے گی۔ یہ قوم اپنی خودمختاری ، سلامتی اور یکجہتی پر کبھی آنچ نہیں آنے دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 52برسوں میں ، الحمداللہ ، افواج پاکستان کی روایتی اور دفاعی قوت او رتجربے میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ۔جوہری ڈھال، روایتی استعداد اور پیشہ ور اور تربیت یافتہ افواج ، وطن کی حفاظت اور سلامتی کی ضامن ہیں۔ آج افواج پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کے باسیوں کو یہ فخر حاصل ہے کہ ہم نے یہ خطہ ایک جنگ لڑ کر آزاد کروایا تھا۔ اس دھرتی کا ایک ایک چپہ شہداء کے خون سے روشن ہے ۔ اور ہمیں اس بات پر بھی فخر ہے کہ اس علاقے کے ہزاروں جوان اور افسر پاکستان کے سپاہی ہیں اور ہر محاذ پر پاکستان کے دفاع کے لئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ہم شکر گزار ہیں افواج پاکستان کے جو دن رات لائن آف کنٹرول پر پہرہ دیتی ہیں اور اس زمین کی حفاظت اپنا لہو سے کرتی ہیں۔ انہوں نے آپریشن ردالفساد کی کامیابیوں پر بھی افواج پاکستان کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ یہ سفر کٹھن اور طویل ہے ۔ دفاعِ وطن اور بقائے وطن کے لئے ہم افواج پاکستان کی قیادت کے نئے عزم کو سراہتے ہیں۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ آج کا دن اس لئے بھی بہت اہم ہے کہ ہم یاد کریں ان شہیدوں کو جو گزشتہ برسوں میں ہم سے بچھڑ گئے اور ان غازیوں کو جنہوں نے دشمن کے عزائم کو ناکام بنادیا ۔جام شہادت نوش کرکے شہداء کو ابدی زندگی ملتی ہے ۔ لیکن ان کے خاندانوں پر ایک قیامت گزرتی ہے ۔ ماں باپ اپنے بیٹوں ، بچے اپنے والد اور سرپرست ، اور بیویاں اپنے شوہروں کو ہمیشہ کے لئے کھودیتی ہیں۔صرف یہی نہیں ان کے اوپر مشکلات کے کئی اور پہاڑ بھی ٹوٹتے ہیں۔ شہداء او ر غازیوں کے خاندانوں کی دیکھ بھال صرف افواج پاکستان کی ذمہ داری نہیں بلکہ پوری قوم ا ور پورے معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ حکومت آزاد کشمیر بھی یہ فرض نبھا رہی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر شہداء کے خاندانوں کی معقول مالی معاونت کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ میں اُن نوجوانوں اور بچوں کی دِل کی گہرائی سے تعریف کرتا ہوں ، جنہوں نے آج اتنے خوبصورت اور روح پرور نغمے پیش کیے اور مختلف پیراؤں میں مِلّی جذبے کا اظہار کیا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اس وقت ہندوستان نے پاکستان کے خلاف چار محاذوں پر جنگ چھیڑی ہوئی ہے۔ پہلا محاذ ہے مقبوضہ کشمیر کا ،جہاں ہندوستان کی قابض افواج نے ہمارے بہن بھائیوں، بچوں اور بوڑھوں بلکہ ایک کروڑ تیس لاکھ کشمیریوں پر ایک خوفناک اور ہولناک جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ ہر روز نوجوانوں کو سرعام شہید کیا جارہا ہے۔ گزشتہ بر س سینکڑوں نوجوان مرد، عورتیں اور بچے پیلٹ گن کے استعمال سے بصارت سے محروم کر دیئے گئے۔ حُریّت قائدین پر جھوٹے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں ۔کشمیری نوجوانوں کو جیلوں میں تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ہزاروں افراد کو جبراً غائب کر دیا گیا ہے۔ عورتوں کو بے آبرُو کیا جارہا ہے۔ ہندوستان، کشمیری مسلمانوں کو اپنی ہی سر زمین پر، آبادی کا تناسب بدل کر ، اقلیت بنانے کی مذموم منصوبہ بندی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری انسانیت کے خلاف ان جرائم پر خاموش ہے اور بعض طاقتور اقوام ہندوستان کے ان جرائم کی پردہ پوشی کر رہی ہیں۔ اس تناظر میں اہل آزادکشمیر اور اہل پاکستان کی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی سفارتی اور سیاسی اعانت کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہندوستان جان بوجھ کر لائن آف کنٹرول کے اِس پار شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ اُسے معلوم ہے کہ پاکستان لائن آف کنٹرول کے اُس پار کے شہریوں کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتا کیوں کہ وہ اُسی کے جِسم کا ایک حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک گھناؤنی در پردہ جنگ کے ذریعے، پاکستان کے شہروں، ریاستی اداروں اور سیاسی قوتوں کو نشانہ بنا رہا ہے، پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے اور اپنے گماشتوں کے ذریعے پاکستان کو اندر سے کمزور کرنے کی سازش کررہا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان پاکستان کو بین الاقوامی طور پر تنہا کرنے کے لئے ہر قسم کا سفارتی حربہ استعمال کررہا ہے۔ مگر ان تمام مشکلات کے باوجود، یہ اِس قوم کا عزم ہے کہ ہندوستان اپنے ارادوں میں مکمل طور پر ناکام ہوگا اور اہلِ پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک عظیم قوم بننے کی راہ پر گامزن رہیں گے۔ ہم پاکستان کے وزیر خارجہ کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جِس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان پوری تندہی سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائے گا۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کو ہم کشمیریوں کا یہ پیغام ہے کہ ہندوستان کو کشمیر میں ظلم و ستم کا حساب چکانا پڑے گا۔ سفارتکاری اور مذاکرات کا دروازہ اب بھی کھلا ہے۔ اس موقع کو ضائع نہ کیا جائے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ دوہرا معیار ترک کرے، اور مقبوضہ کشمیر میں جنگ کے بھڑکتے ہوئے شعلوں کو بجھانے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور جمہوری حل کے لئے فضا ہموار کرنے میں پاکستان کا ہاتھ بٹائے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے محکوم و مظلوم لوگوں کو ہمارا یہ پیغام ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم آپ کے دکھ درد مکمل طور پر بانٹ نہیں سکتے ، لیکن ہمارے دِل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ آپ کے زخم ہمارے زخم ہیں۔ ہم آپ کی قربانیوں اور جرأت کو سلام پیش کرتے ہیں اور ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ آپ کی آزادی کے حصول کے لئے ہم اپنی جدو جہد تیز تر کریں گے، اِس یقین کے ساتھ کہ آزاد ی کی صبح ضرور طلوع ہوگی ۔ آج کا دِن وقف ہے شہداء کے لئے اور اُن کے خاندانوں کے لئے اور دفاع پاکستان کے لئے اور تقدیسِ پاکستان کے لئے۔پاکستان جموں وکشمیر کے بغیر نامکمل ہے ۔تکمیلِ پاکستان کا مقصد، ہم مشترکہ کوششوں کے ذریعے حاصل کریں گے اور ہم اِنّشا اللہ اپنے اس نصب العین میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ خدا ہمارا حامی و ناصر ہوگا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کورکمانڈر 10کور لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا نے کہا کہ 52سال قبل آج ہی کے دن ہمارے ازلی دشمن بھارت نے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کیلئے سرزمین پاکستان پر اپنی پوری قوت کے ساتھ دھاوا بولا تھا ۔طاقت کے نشے میں چور بھارت کو شاید اندازہ نہ تھا کہ اس کا پالا ایک ایسی قوم سے پڑا ہے جس کی بنیادیں اس کے جری جیالوں کے خون سے سینچی گئی ہیں ۔آج کا دن نہ صرف ہمارے شہداء کی ایمان افروز داستان شجاعت کا مظہر ہے بلکہ پاکستان کے دلیر سپاہیوں کی جرات ،عزم و استقلال اور ان کی لازوال قربانیوں کا عکاس ہے ۔ آج ہم اپنے انہی محسنوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اکھٹے ہوئے ہیں ۔ ہمارا وطن پاکستان ایک طویل جدوجہد کا ثمر ہے نہ صرف یہ کہ اس کے حصول کے دوران ہزاروں مسلمانوں نے جام شہادت نوش کیا بلکہ اس کی بقا میں ہمارے جوانوں ، بچوں اور بوڑھوں کا خون بھی شامل ہے ۔شہادت کی اس داستان میں سرزمین آزاد جموں وکشمیر بھی پیش پیش ہے۔ہم افواج پاکستان کے شہداء کے ساتھ ساتھ ان تمام کشمیری شہداء کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے 1947سے لیکر آج تک اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا ۔ ہم سلام پیش کرتے ہیں اپنے بزرگوں ،ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو جو اس وقت لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بربریت کا شکار ہیں ،جو ہر روز دشمن کی بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بن رہے ہیں لیکن عزم و حوصلے کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں ۔ میں بڑے فخر سے کہتا ہوں کہ دشمن کی یہ بزدلانہ حرکتیں ہمارے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی پالیسی کے عین مطابق تحریک آزادی کشمیر کیلئے اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رہے گی۔ صدر ریاست سردار محمد مسعود خان،وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان ، کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا اور میجر جنرل اظہر عباس نے تقریب کے منتظمین کو شاندار انعقاد پر سراہا۔