وزیر اعلیٰ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین سے 24ستمبر کو جواب طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جاویدا خترنے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین سے 24 ستمبر کو جواب طلب کر لیاہے،فاضل جج نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو آئندہ سماعت پر ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم دیا ہے ،درخواست میں عثمان بزدار اور سیکرٹری محکمہ پراسیکیوشن کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ 2016 ء میں درخواست گزار کی بطور پبلک پراسیکیوٹر پرومومشن سے متعلق اجلاس ہوا، عدالت عالیہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو درخواست گزار کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی،عدالت سے استدعا ہے کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب اور سیکرٹری محکمہ پراسیکیوشن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔دریں اثناء لاہور ہائی کورٹ میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف توہین عدالت کی ایک اور درخواست دائرکردی گئی ہے ،یہ درخواست جہلم کے شہری محمد رمضان نے دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے انہیں شنوائی کا موقع نہیں دیا جارہا،درخواست گزار وزیراعلیٰ ہاؤس کے بار بار چکرلگارہاہے لیکن شنوائی نہیں ہورہی ۔
وزیر اعلیٰ؍ توہین عدالت