مالک کی حج سے واپسی ، گھریلو ملازمہ تشدد کے بعد قتل ، زیادتی کا شبہ

مالک کی حج سے واپسی ، گھریلو ملازمہ تشدد کے بعد قتل ، زیادتی کا شبہ
مالک کی حج سے واپسی ، گھریلو ملازمہ تشدد کے بعد قتل ، زیادتی کا شبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد (ویب ڈیسک) فیصل آباد میں ایک اور گھریلو ملازمہ قتل، منصور آباد کے علاقہ میں نا معلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کر کے غریب گھریلو ملازمہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا اورملزمان فرار ہوگئے،جواں سالہ لڑکی کو مبینہ زیادتی کئے جانے کے بعد مارا گیا ہے۔ مگر ہومی سائیڈ انسپکٹر قاتلوں کو بچانے کی خاطر حقائق کو چھپا رہا ہے۔ 

روزنامہ خبریں کے مطابق علی ٹاؤن باواچک کے رہائشی حنیف کی 17سالہ بیٹی فائزہ امین ٹاؤن کے رہائشی سلیم شاہ کے گھر ملازمہ تھی۔ گھر کا سربراہ حج پر گیا ہوا تھا اور گزشتہ روز اہل خانہ اس کو لینے کیلئے گئے ہوئے تھے اور ملازمہ گھر میں اکیلی تھی کہ اہل خانہ کی عدم موجودگی میں نامعلوم افراد نے اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کر کے قتل کر ڈالا اور فرار ہوگئے، اہلخانہ جب گھرپہنچے تو ملازمہ انتقال کرچکی تھی۔

پولیس رپورٹ کے مطابق لڑکی کی کمر اور پیٹ پر زخم کے نشانات تھے اور اس کی نعش پیڈ پر پڑی تھی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے باوجود ہومی سائیڈ انسپکٹر اشفاق مجاہد جائے وقوعہ پر کئی گھنٹے کی تاخیر سے پہنچا۔ تھانہ منصور آبا دپولیس نے موقع پر پہنچ کر نعش کو تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے الائیڈ ہسپتال منتقل کیا اور پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد لڑکی کی نعش ورثاء کے سپرد کردی اور ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر کے سربراہ سلیم کا بیٹا زین شاہ پولیس کے سپیشل پروٹیکشن یونٹ میں کانسٹیبل ہے اور مقتولہ کے ورثاء قاتلوں کے خلاف نامزد مقدمہ درج کروانا چاہتے تھے۔ مگر ہومی سائید انسپکٹر کے دباؤ پر لواحقین نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا اور مبینہ زیادتی کے بعد کنواری لڑکی کو قتل کیا گیا ہے مگر ہومی سائیڈ انچارج اصل حقائق منظر عام پر نہیں لارہا بلکہ ان کو مبینہ طور پر چھپا رہا ہے۔ جس پرمقتولہ کے ورثاء اور عزیز و اقارب واقعہ پر مشتعل ہیں۔

اس امر پر لواحقین نے وزیراعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب ، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹس لیکر قاتلوں کو گرفتار کر کی کیفر کردار تک پہنچا کر انصاف فراہم کیا جائے جبکہ اس حوالے سے تھانہ منصور آباد کے ایس ایچ او سفیان بٹر کا کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران اس واقعہ پر سنجیدہ ہیں۔ لڑکی کے پر اسرار طور پر قتل ہونے کے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے اور آنیوالی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں رہنمائی ملے گی اور قاتلوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔