حکیم محمد سعید کے خوابوں کا ثمر:مدینتہ الحکمت

حکیم محمد سعید کے خوابوں کا ثمر:مدینتہ الحکمت
حکیم محمد سعید کے خوابوں کا ثمر:مدینتہ الحکمت
کیپشن: syed ali bukhari

  

قولِ سعید ہے کہ ”قوموں کے عروج و زوال کا تعلق علم و حکمت کے پیمانے سے ہوا کرتا ہے جاہل قوم کبھی سربلند نہیں ہو سکتی “آج وطن عزیز میں شہید پاکستان حکیم محمد سعید کے خوابوں کی تعبیر اور ان خوابوں کا ثمر مدینة الحکمہ کی شکل میں موجود ہے اس شہرِ علم و حکمت کا نصب و العین ہے کہ ”اعلیٰ ترین کی جستجو “۔یہ نصب العین ملک پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے مشعلِ راہ ہے۔مدینتہ الحکمہ ساڑھے تین سوا یکٹر کی وسیع اراضی پر قائم ہے ۔ یہاں پہلی کلاس سے لے کر یونیورسٹی کی اعلیٰ تعلیم تک حاصل کرنے کے انتظامات موجود ہیں اور طلبہ و طالبات کو تعلیم کے کسی بھی مرحلے میں باہر جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اسکویہ فوقیت بھی حاصل ہے کہ یہاں پانچ لاکھ کتابوں پر مشتمل بیت الحکمہ لائبریری قائم ہے جسکا شمار ایشا کی بڑی لائبریریز میں ہوتا ہے ۔اسکے علاوہ فوری کتابوں کو پورا کرنے کیلئے ہر فیکلٹی میں سیمینار لائبریری موجود ہے۔

یونیورسٹی کی سات فیکلٹیز ہیں جن میں طالب علموں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس سے حاصل ہونے والا کُل منافع یونیورسٹی کی ترقی پر صَرف کیا جاتا ہے ۔دیگر ترقیاتی و توسیعی کاموں کیلئے ہمدرد فاﺅنڈیشن کے تعاون سے ہر سال کثیر رقم علیحدہ سے خر چ کی جاتی ہے ۔ہمدرد یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم و تحقیق کا منفرد ادارہ ہے ،جہاں مختلف ثقافتوں کے طلباو طالبات بھی پاکستانی طلبہ کے شانہ بشانہ حصولِ تعلیم میں مصروف ہیں۔ان سات فیکلٹیز کا قیام بانیِ یونیورسٹی ،شہید حکیم محمد سعید صاحب نے نفع نقصان کو سامنے رکھتے ہوئے نہیں فرمایا تھا بلکہ ملکی تعلیمی ضرورت آپکے پیشِ نظر تھی ۔لہذا ان سات فیکلٹیز میں ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز ،انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور مینجمنٹ سائنسز کے ساتھ ساتھ وہ فیکلٹیز بھی قائم ہیں جو مالی لحاظ سے تو نفع بخش نہیں مگر فروغِ تعلیم و تحقیق کیلئے ان پر مکمل توجہ مرکوز ہے ان فیکلٹیز میں ایسٹرن میڈیسن،فیکلٹی آف ہومینٹییز و سوشل سائنسز اور فیکلٹی آف لیگل اسٹیڈیزشامل ہیں ۔

اس یونیورسٹی کو یہ امتیاز بھی حاصل ہے کہ سالانہ بنیاد پر تقریباً ساڑھے تین کروڑ روپے کی خطیر رقم ،یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کو وظائف کے طور پر پیش کی جاتی ہے ۔یہ رقم ضرورت مند لائق طلبہ اور ادارہ ہمدرد میں کام کرنے والے کارکنوں کے بچوں کیلئے مختص ہے ۔ہمدر دیونیورسٹی اور ہمدرد فاﺅنڈیشن ،پاکستان باہمی تعاون سے علاقے کی غریب آبادی کیلئے سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ان میں ویلج اسکول،پچاس بستروں کا شفاءالملک میموریل ہسپتال فار ایسٹرن میڈیسن اور ایلوپیتھی علاج کی ڈسپنسری شامل ہیں جن میں علا ج معالجہ کی خدمات بلا معاوضہ پیش کی جاتی ہےں ۔نیز ارد گرد کے دیہات کے سینکڑوں غریب افراد ہمدر دیونیورسٹی میں برسرِ روزگار ہیں۔فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کو اس سال وسیع و عریض عمارت میں منتقل کیا گیا ہے تاکہ وہاں تعلیم کا سلسلہ، بہتر سہولتوں کے ساتھ جاری رہ سکے ۔اس فیکلٹی میں جہاں فی الوقت 774طلبا وطالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔وہاں 58سعودی طلبا بھی ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس ڈگری پروگراموں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں

یہ اس اعتماد کا اظہار ہے جو سعودی حکومت اور سعودی طلبا کو ہمدر دیونیورسٹی کی میڈیکل تعلیم کے معیار پر ہے فیکلٹی آف ایسٹرن میڈیسن کی ابتداءایک کالج کی سطح پر 1958میں کی گئی اور اسکا افتتاح 14اگست 1958ءکو مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کے ہاتھوں سر انجام پایا ۔ اس فیکلٹی میں ہمدر دالمجید کالج آف ایسٹرن میڈیسن اور شفاءالملک میموریل ہسپتال اور ہمدر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن کی لائقِ فخرشناخت ہیں یہ ادارے ہمارے نوجوان طلبہ و طالبات کی طبِ یونانی میں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن ،جدید ترین انداز میں مکمل کروانے میں مصروف ہیں۔فیکلٹی آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ایک انتہائی فعال ادارہ ہے جو وقت کے ساتھ بہت تیزی کے ساتھ ترقی کی منازل طے کر رہا ہے ۔امید کی جاتی ہے کہ مستقبل میں یہ فیکلٹی پاکستان کو توانائی کے بحران سے نجات دلانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گی۔فیکلٹی کے اساتذہ کے بیس سے زائد مقالات بین الاقوامی جرائد میں شائع ہوچکے ہیں۔

فیکلٹی آف ہیومینیٹیز اینڈ سوشل سائنسز،تعلیم اور سماجی علوم کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہے ۔یہ ادارہ ابتدائی اور ثانوی سطح کے اساتذہ کی پیشہ ورانہ ضرورتوں کی تکمیل کر رہا ہے ۔فیکلٹی آف فارمیسی ایک اعلیٰ درجہ کا ڈاکٹر آف فارمیسی پروگرام چلا رہی ہے ۔طلباءاپنی ریسرچ اور مقالہ کی بنیاد پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سند حاصل کر رہے ہیں ۔اس فیکلٹی کے گیارہ مقالات بین الاقوامی جریدوں میں شائع ہو چکے ہیں ۔فیکلٹی مینجمنٹ سائنسز BBAاور MBAپروگراموں میں اعلیٰ تعلیم فراہم کر رہی ہے ۔بزنس مینجمنٹ کی تعلیم ایک ایگزیکیوٹیو پروگرام کے تحت شام کو بھی دی جاتی ہے ۔فیکلٹی آف لیگل اسٹڈیز نے قانون کے نصاب کی تجدید اور اسے ہایئر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان بار کونسل کی سفارشات کے مطابق ڈھالنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔یہ پروگرام بار کونسل سے منظورشدہ ہے۔

 گذشتہ دنوں اٹھارہویں کانووکیشن میں 1350طلبہ و طالبات نے اپنی اسناد حاصل کیں ۔ان میں 8پی ایچ ڈی اور 49ایم فل بھی شامل تھے ۔راقم کو بھی کونووکیشن میں شرکت کی غر ض سے خصوصی طور پر مدوع کیا گیا ۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ممنون حسین شریک ہوئے ۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان نے اس موقع پر بتایا کہ نجی شعبہ کی یہ واحد یونیورسٹی ہے ہمدرد یونیورسٹی کے توسیعی پروگرام جاری ہیں ۔انکے تحت 140بستروں کی گنجائش کا 12منزلہ ہسپتال کراچی میں تعمیر کیا جا رہا ہے ۔اسکے علاوہ مدینتة الحکمہ کی تعمیر کا کام اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے ۔نیز فیکلٹی آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کی عمارت کی تعمیر کا دوسرا مرحلہ اپنے اختتامی مراحل میں ہے ، یہ تمام توسیعی و ترقیاتی کام ہمدرد فاﺅنڈیشن پاکستان اپنے محدود مالی وسائل سے مکمل کر رہی ہے ۔ یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ مشترکہ تعلیمی جدوجہد کے ذریعے زندہ قومیں ،اخلاص ،اعتماد باہمی محبت و اتحاد سے مشکل حالات کو اپنے لیے آسان بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہےں۔

مزید :

کالم -