پاکستان کی تاریخ کی شرمناک ترین موبائل ایپ متعارف کروادی گئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں کاروبار کے بارے میں مختلف قسم کے نظریات پائے جاتے ہیں، جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ پیسہ آنا چاہیے چاہے اخلاقیات کا جنازہ ہی نکالنا پڑے۔ پاکستان میں متعارف کروائی جانے والی ایک نئی ایپ نے اس افسوسناک نظریے کی عملی مثال پیش کردی ہے۔
ویب سائٹ Techjuice.pk کے مطابق یہ ایپ PoondiApp (پونڈی ایپ) کہلائے گی۔ یہ ایک پرسنل میسنجر ہے جسے نئے دوست تلاش کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا، اور اس کا ایک خصوصی فیچر کسی بھی جگہ پر موجود لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد اور ان کے بارے میں دیگر معلومات بھی فراہم کرے گا۔
ہمارے معاشرے میں خواتین کو تفریح طبع کا سامان سمجھنے اور ان پر توہین آمیر جملے کسنے جیسے شرمناک فعل کو ”پونڈی“ کا نام دیا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں یہ شعور بہت کم پایا جاتا ہے کہ کسی کا تعاقب کرنا، جملے کسنا یا ہراساں کرنا تفریح نہیں بلکہ قابل گرفت جرم ہے۔
اگرچہ نئی ایپ متعارف کروانے والوں کا مﺅقف ہے کہ اس کا مقصد محض سماجی روابط کو فروغ دینا ہے، لیکن اس کے لئے جو نام منتخب کیا گیا ہے، اور اس نام کا ہمارے معاشرے میں جو مطلب لیاجاتا ہے، وہ کسی طرح بھی قابل تحسین نہیں۔ ایپ کے بانی کا کہنا ہے کہ لفظ ”پونڈی“ بجائے خود برا نہیں ہے، اور وہ توقع کر رہے ہیں کہ ان کی ”پونڈی ایپ“ کی وجہ سے اس لفظ کا تاثر تبدیل ہوجائے گا۔
اس مثال کی تقلید کی جائے تو کل کوئی چوری، ڈکیتی اور جسم فروشی کے نام سے ایپ بنا کر ان الفاظ کے بارے میں بھی معاشرے میں پائے جانے والے تاثرات کو تبدیل کرنے کی کوشش شروع کر سکتا ہے۔ بے حیائی کے لئے استعمال ہونے والے لفظ کو ایک ایپ کے نام کے طور پر استعمال کرنے سے اس لفظ کا مطلب تبدیل ہو گا، یا اس بے حیائی کو مزید فروغ ملے گا، یہ فیصلہ آپ بخوبی کرسکتے ہیں۔