شیرگڑھ میں کاٹن ملز کے مزدوروں کا گیٹ کے سامنے مظاہرہ
شیرگڑھ (نامہ نگار) کرونا وائرس اور مسلسل لاک ڈاون کے باعث رحمان کاٹن ملز کی بند ش اور تنخواہ کی عدم ادئیگی کے خلاف مزدوروں نے ملز گیٹ کے سامنے احتجاج کیا حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی کہ ہمارے بچے کرونا سے نہیں بھوک سے مر رہے ہیں ملز انتظامیہ حکومت کے طرف سے کم ازکم اجرت میں جو اضافہ کیا ہے ملز مالکان فوری طور پر مصیبت کی اس گھڑی میں مزدورں کو تمام بقایاجات ادا کریں اسٹنٹ کمشنر تخت بھائی ڈی ایس پی تخت بھائی اور تھانہ ساڑوشاہ اور تخت بھائی کے ایس ایچ او ز نے مشترکہ ملز یونین کے عہدیداروں صدریعقوب خان سابق صدر شیر زادہ خان اور اپوزیشن صدر ادم خان کے ساتھ مذاکرات کرکے ملازمین کو پر امن طور پر منتشر کر دئیے گئے ملازمین نے کرونا وائرس کی وجہ گذشتہ کئی دنوں سے رحمان کاٹن ملز کو بند کیا گیا ہے اور تقریباََ پندرہ سو ملازمین بے روزگار ہو چکے ہیں اور ابھی تک بے روزگاری کے شکا ر ہیں انہوں نے کہا کہ ملز انتظامیہ نے پہلے بھی ہزار پندرہ سو ملازمین کو ملز سے نکالے گئے ہیں اور مزید ملازمین کو نکالنے پر تلے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں صنعتی اداروں نے کرونا وائرس سے متاثر ملازمین کو 28مارچ سے پہلے پہلے تنخواہیں دی ہیں لیکن پورے ملک میں ایک ہی رحمان کاٹن ملز ہیں جن کے مالکان نے ابھی تک مزدوروں کو اپنا تنخواہ نہیں دی انہوں نے مزید کہا کہ ملز انتظامیہ نے 23دنوں کا تنخواہ مزدوروں کے لئے پندرہ ہزار روپے کے حساب سے بنایا گیا ہے جو کہ سراسر ظلم و زیادتی کے مترادف ہیں انہوں نے کہا کہ جولائی 2019سے موجودہ حکومت نے کم از کم اجرت 17500روپے مقرر کیا گیا ہے لیکن رحمان کاٹن ملز انتظامیہ ابھی تک مزدوروں کو پندرہ ہزار روپے دے رہے ہیں انہوں نے مرکزی اور صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملز کے تمام ملازمین کو فوری طور پر تنخواہ دینے اور یکم جوالائی سے مارچ2020تک نو مہینوں کا بقایاجات دلانے کے لئے اقدامات اٹھایں ورنہ ہم تمام ملازمین مجبور ہو کر سڑکوں پر آنے سے دریغ نہیں کریں گے مقامی انتظامیہ اسٹنٹ کمشنر انیلہ فہیم نے ملز انتظامیہ اور مزدور رہنماوں سے کامیاب مذاکرات کرکے مشتعل ملازمین کو پر امن طور پر منتشر کر دئیے گئے