مقررہ حد سے زائدگندم ذخیرہ کرنیوالی فلور ملز کیخلاف کارروائی کافیصلہ
رحیم یار خان(بیورورپورٹ) صوبائی وزیر آبپاشی محمد محسن لغاری نے ڈپٹی کمشنر علی شہزاد کے ہمراہ ضلع میں گندم خریداری مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ گندم خریداری کا ہدف سو فیصد مکمل کرنے کے لئے محکمہ خوراک پوری ذمہ داری سے اپنا کردار ادا کرے اور خریداری مراکز پر کورو نا سے تحفظ کے لئے تمام تر حفاظتی (بقیہ نمبر43صفحہ7پر)
اقدامات مکمل رکھے جائیں جس کے لئے داخلی راستوں پر ہاتھ دھونے کا مناسب بندوبست اور کسانوں کے بیٹھنے کے لئے علیحدہ علیحدہ انتظامات ہونے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے گندم کی امدادی قیمت1400روپے فی من مقرر کی ہے جبکہ گندم کی بین اضلاعی نقل و حمل پر پابندی عائد ہو گی اور گندم خریداری مہم کے دوران فلور ملز 72گھنٹے تک کا ذخیرہ اپنے ملز میں رکھ سکتے ہیں اور صرف محکمہ خوراک سے اجازت کی حامل سیڈ کمپنیاں مخصوص علاقوں سے مقررہ حد تک گندم خریداری کر سکیں گی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ گندم کی ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور مقررہ حد سے زائد گندم ذخیرہ کرنے والی فلور ملز اور سیڈ کمپنیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے گندم خریداری مراکز پر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے کہا کہ گندم کی بین الاضلاعی نقل و حمل پر عائد پابندی پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور اور ضلع کے داخلی وخارجی راستوں پر چیکنگ کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ گندم خریداری کے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل د ے دی گئی ہے اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)ڈاکٹر جہانزیب حسین لابر ضلعی سطح پر فوکل پرسن مقرر کئے گئے ہیں جبکہ تحصیلوں میں اسسٹنٹ کمشنرز براہ راشت گندم خریداری عمل کی نگرانی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ضلع کی تین تحصیلوں میں 20گندم خریداری مراکز بنائے گئے ہیں اور ہر سنٹرز پر مقامی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر عبدالماجد خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع میں گندم خریداری کا ہدف1لاکھ47ہزار56میٹرک ٹن ہے جس میں حکومتی ہدایات پر 33ہزار میٹرک ٹن اضافہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد ضلعی ہدف1لاکھ80ہزار میٹرک ٹن ہو جائے گا جس کے باعث تمام سنٹرز کے اہداف بھی ازسر نو مقرر کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ضلع میں 96فیصد باردانہ دستیاب ہے جس میں 1لاکھ58ہزار105جیوٹ بیگ اور12لاکھ55ہزار955پی پی بیگ شامل ہیں۔ضلع میں 14مستقل اور6فلیگ سنٹرز فنکشنل کر دیئے گئے ہیں۔سنٹرز انچارج 500جبکہ ڈی ایف سی 1000بوری باردانہ چلت کرنے کا مجاز ہے۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ خوراک کی جانب سے56سیڈ کمپنیوں کو مخصوص علاقوں میں مقررہ حد تک گندم خریدنے کی اجازت ہے مقررہ حدسے زائد گندم خریداری نہیں کرنے دی جائے گی اور اسی طرح فلور ملز بھی72گھنٹے کا سٹاک اپنی ملز میں رکھ سکتی ہیں جبکہ زائد ذخیرہ کرنے پر فوڈ سیفٹی کنٹرول ایکٹ1958اور فوڈ گرین لائسنسنگ کنٹرول آڈر1957کے تحت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
کارروائی