داخلی اور خارجی محاذ پر معاشی توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، فیصل آبادچیمبر

داخلی اور خارجی محاذ پر معاشی توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، فیصل آبادچیمبر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


فیصل آباد (کامرس ڈیسک) پاکستان کی کمزور معیشت کو مکمل تباہی سے بچانے کیلئے داخلی اور خارجی محاذ پر معاشی توازن کو برقرار رکھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ کرونا کی وبا سے ہونے والے ممکنہ نقصانات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کی فراہمی کے ذریعے داخلی امن وامان کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نیآل فیصل آباد الیکٹرانکس ر یٹیلرز ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا شمار غریب ملکوں میں ہوتا ہے جن پر اندرونی اور بیرونی قرضوں کا بوجھ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں کاروباری سرگرمیوں کی زیادہ عرصہ کیلئے بندش ہمارے لئے کثیر الجہتی سماجی، معاشی اور معاشرتی مسائل پیدا کر سکتی ہے جبکہ حکومت نہ تو تمام بے روزگار لوگوں تک پہنچ سکتی ہے اور نہ ہی اس کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ وہ ان کی مدد کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے فوراً بعد حکومت کو فوڈ اور برآمدی صنعتوں کی اہمیت کا احساس ہوا جس کے ساتھ ہی ان صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دینے کے بعد ان سے متعلقہ دیگر شعبوں کو بھی مناسب حفاظتی انتظامات کے بعد کھول دیا گیا۔ اُدھر گندم کی کٹائی کے موسم کی وجہ سے اس شعبہ سے متعلقہ اداروں کو بھی کام کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ اب صورتحال یہ ہے کہ شہر کی غلہ اور سبزی منڈیوں میں پوری طرح کام ہو رہا ہے،جہاں ہر وقت لوگوں کا جمگھٹا لگا رہتا ہے۔ اسی طرح برآمدی صنعتوں کے علاوہ حکومت کے طے شدہ ایس او پی پر عمل درآمد کرنے والے دیگر اداروں کو بھی بتدریج کام کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے مگر تاجروں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تاجروں کی مالی مشکلات کا احساس کرے اور انہیں بھی اپنے بچوں کیلئے باعزت طور پر روٹی کمانے دے کیونکہ اس طرح جہاں وہ اپنے بچوں کیلئے روزی روٹی کا بندوبست کریں گے وہاں اُن کے ذریعے کئی دوسرے لوگوں کو بھی روزگار مل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر دکانداروں کیلئے ایس او پی کا اعلان کرے تاکہ وہ اُن پر عمل درآمد کیلئے ضروری اقدامات کر کے 15اپریل سے اپنی کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں شروع کر سکیں۔ اس وفد میں چیئرمین میاں صائم احسان، وائس چیئرمین حاجی محمد یٰسین، میاں ریاض احمد، بلال خاں، میاں شاہد حمید، عمیر شیخ، محمد شرجیل اور محمد ابو بکر بھی شامل تھے۔

مزید :

کامرس -