” دیکھنا یہ ہے کہ یہ چینی کابل ایکسپورٹ ہوئی ہے جو کہ ۔۔“ آٹا چینی بحران ، شیخ رشید نے نیا انکشاف کر کے ہنگامہ برپا کر دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے وعدے کے مطابق آٹا اور چینی بحران کی رپورٹ عوامی کر دی ہے جس میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار سمیت کئی دیگر افراد کی شوگر ملوں کے نام سامنے آئے ہیں جنہوں نے حکومتی سبسڈی سے فائدہ اٹھایا ۔
تفصیلات کے مطابق چینی اور گندم بحران اس وقت پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث دوسرا اہم مسئلہ بنا ہوا ہے جس پر زور شور سے بحث جاری ہے اور وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی اعلان کر دیاہے کہ فرانزک رپورٹ آنے کے بعد ذمہ داران کے خلاف کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی ۔
تاہم اس صورتحال کے پیش نظر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے ایک اور اہم انکشاف کرتے ہوئے ہنگامہ برپا کر دیاہے ۔ نجی ٹی وی چینل جیونیوز کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ ابھی یہ دیکھا ہے کہ جو رپورٹ پیش کی گئی ہے کہ یہ چینی ایکسپورٹ کی بھی گئی ہے یا نہیں ، یہ فرانزک رپورٹ سے پتا چلے گا کہ یہ چینی بھیجی بھی گئی یا نہیں کیونکہ 70 فیصد کابل میں ایکسپورٹ ہوئی ، طورخم بارڈر کا تو آپ کو پتا ہے کہ سمجھیں کہ یہ کاغذوں پر ہی گئی ہوگی اور پیسے آ گئے ہوں گے ، انہوں نے کہہ دیا ہو گا کہ سبسڈی ہم نے لے لی ہے۔ شیخ رشید کا کہناتھا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ چینی کابل ایکسپورٹ ہوئی ہے اور کابل بھیجنے کا مطلب ہے کہ یہ دونمبر کام ہواہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ
یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4072 ہو گئی ہے جبکہ اب تک 58 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں ، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ پنجاب ہے جہاں اب تک 2030 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہیں تاہم ملک میں 467 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں ۔