10 سال کی کوشش کے بعد بالآخر لاک ڈاﺅن کی وجہ سے نَر اور مادہ پانڈا ملاپ کرنے میں کامیاب ہوگئے
ہانگ کانگ(مانیٹرنگ ڈیسک) ہانگ کانگ کے ایک چڑیا گھر میں انتظامیہ ایک نر اور مادہ پانڈا کا ملاپ کرانے کی 10سال سے کوششیں کر رہی تھی لیکن ناکامی ہو رہی تھی۔ بالآخر کورونا وائرس نے یہ کام کر ڈالا۔ سی این این کے مطابق اس نر پانڈے کا نام لی لی اور مادہ کا نام ینگ ینگ ہے جو ہانگ کانگ کے اوشن پارک میں رکھے گئے ہیں۔ اس چڑیا گھر کی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ وہ 10سال سے ان کا ملاپ کروانے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ ان کی نسل بڑھ سکے لیکن ایسا نہیں ہو پایا۔
چڑیا گھر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر زوالوجیکل آپریشنز مائیکل بوس کا کہنا تھا کہ ”بالآخر اب کورونا وائرس کی وجہ سے چڑیا گھر بند کیا گیا ہے اور لوگوں کی آمدورفت بند ہونے کی وجہ سے ینگ ینگ اور لی لی نے فطری انداز میں ملاپ بھی کر لیا ہے۔ ان کے ملاپ کرنے پر ہم بہت خوش ہیں کیونکہ فطری طریقے سے ملاپ کرنے پر مادہ کے حاملہ ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ چڑیا گھر بند ہونے کے بعد ینگ ینگ نے پانی میں زیادہ کھیلنا شروع کر دیا تھا اور لی لی ہمہ وقت ینگ ینگ کی تلاش میں رہنے لگا تھا۔ اس ملاپ کے بعد ینگ ینگ حاملہ ہوئی ہے یا نہیں، اس کے متعلق کچھ بتانا ابھی قبل از وقت ہو گا۔تاہم ہم اس کی مکمل نگرانی کر رہے ہیں۔“