روس نے ممکنہ طورپر دنیا کا خطرناک ترین ہتھیار بنالیا، تفصیلات منظر عام پر
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے چند سال قبل ایک ایسا خوفناک ہتھیار بنانے کا اعلان کیا تھا جو سمندر چلانے سے سونامی آئے گا اور شہروں کے شہر نیست و نابود ہو جائیں گے۔ اس وقت دنیا نے صدر پیوٹن کے اس دعوے کو کھوکھلی دھمکی سمجھ کر نظر انداز کر دیا تھا لیکن انہوں نے اس اعلان پر عملدرآمد کر دکھایا ہے اور ایسا ہتھیار بنا لیا ہے کہ سن کر امریکہ سمیت روس کے تمام حریفوں کی گھگی بندھ گئی۔ روس نے ایک ایسا ایٹمی ٹورپیڈو ڈرون تیار کر لیا ہے جو سمندر کے اندر ایٹم بم لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ کسی ریڈار کی پکڑ میں بھی نہیں آ سکتا اور نہ ہی اسے فضاءمیں بم لیجانے والے میزائل کی طرح نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔یہ ہتھیار ’ایٹمی سونامی‘ پیدا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
اس ڈرون کو ’پوسیڈن 2ایم 39ٹورپیڈو‘ کا نام دیا گیا ہے جو کئی میگاٹن وزنی ایٹم بم لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ڈرون ٹارگٹ تک لیجا کر ایٹمی دھماکہ کر دے گا جس سے سمندر میں خوفناک لہریں اٹھیں گی اور دشمن ملک کے قریبی شہروں کو بہا لے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی اس علاقے میں اس قدر تابکاری ہو گی کہ دہائیوں تک یہ علاقہ آبادی کے قابل نہ ہو پائے گا۔ مغربی میڈیا روس کے اس ہتھیار کو ’قیامت کا ہتھیار‘ قرار دے رہا ہے۔
امریکی حکام اور دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ولادی میر پیوٹن کا دعویٰ اب محض دعویٰ نہیں رہا، وہ حقیقت بن چکا ہے۔ یہ ایک ایسا ہتھیار ہے کہ جو نیویارک کے قریب سمندر میں چلا دیا جائے تو پورا نیویارک نیست و نابود ہو جائے گا۔دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس ان ٹورپیڈو ڈرونز کے آرکیٹک میں خفیہ تجربات کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان سمندری حدود میں برف پگھلنی شروع ہو گئی ہے۔