جاتے ہیں وہی جن کو”سرکار“ بلاتے ہیں
بطور مسلمان ہم میں سے ہر شخص کا اس بات پر کامل یقین ہے کہ مکہ، مدینہ کا سفر انسان کی قسمت میں تب ہی ہوتا ہے جب وہاں سے ”بلاوا“ آتا ہے۔ عبدالستار نیازی کی یہ نعت رسولِ مقبولؐ بچپن سے سُنتے آ رہے ہیں کہ ”جاتے ہیں وہی جن کو، سرکار ؐ بلاتے ہیں“۔ جب اپنے آس پڑوس میں ہم کئی امراء اور صاحب ثروت افراد کو دیکھتے ہیں جن کے پاس بظاہر مال و دولت اور دنیاوی اسباب تو موجود ہیں لیکن انہیں ابھی تک اللہ تعالی کے گھرکی حاضری اور روضہ ء رسولؐ کی زیارت کا شرف حاصل نہیں ہو سکا، تو اس بات پر یقین اور پُختہ ہو جاتاہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا سفر صرف اور صرف ”بُلاوے“ پر ہی ہوتا ہے۔تاہم بعض افراد کا نقطہ نظر یہ بھی ہے کہ اہل ثروت نے جان بوجھ کر حج و عمرہ کو ”بُلاوے“ سے مشروط کر دیا ہے تا کہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ سفر پر جانیوالے اللہ تعالی کے خاص بندے ہیں جن کا اللہ پاک سے بہترین رابطہ استوار ہے اسی لئے تو کروڑوں افراد کی خواہش کے باوجود جن مخصوص لوگوں کو مکہ، مدینہ کا سفر نصیب ہوا ہے ان میں وہ بھی شامل ہیں۔ اس خیال کی مخالفت کرنے والے یہ دلیل دیتے ہیں کہ حج و عمرہ خالصتاً مالی عبادت ہے اور جس شخص کے پاس بھی اسباب موجود ہیں وہ سر زمین حجاز کو روانہ ہو سکتا ہے۔
عمرہ سیزن عروج پر پہنچنے کے باعث ”فیس بُک“ آج کل ”سفید بُک“ بنی ہوئی ہے،ابھی چند دن پہلے آٹا، چینی، بیسن سمیت بنیادی اشیائے ضروریہ کی مہنگائی کے ہاتھوں پریشان افراد نے رمضان المبارک کا آخری عشرہ آتے ہی سفید احرام میں ملبوس ہو کر رخت سفر باندھ لیا ہے، جس طرح ڈیفنس لاہور میں ایک کینیڈین کافی کے ایک برانڈ نے پہلے دن کھڑکی توڑ رش لیا تھا،اسی طرح ایئرپورٹس کے ”چیک ان“ کاؤنٹرز بھی آج کل سعودیہ روانگی کیلئے بہت رش لے رہے ہیں۔ دوسری جانب دس کلو آٹے کے حصول کیلئے لگی ہوئی طویل لائنیں بدستور وہیں موجود ہیں۔
بحرالحال، یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے، یہ بڑے نصیب کی بات ہے،کیونکہ جن کو بلاوا آ چکا ہے انہیں بہرصورت سعودیہ پہنچنا ہے۔ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کو بھی ”بلاوا“ آ چکا ہے، جنہیں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے رمضان المبارک کا آخری عشرہ سعودی عرب میں گزارنے کا خصوصی دعوت نامہ دیا گیا ہے، شاہ سلمان نے نواز شریف کے خاندان کو سعودی عرب آمد کیلئے شاہی خاندان کا خصوصی طیارہ استعمال کرنے کی بھی پیشکش کی ہے۔اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران نواز شریف رمضان المبارک کا آخری عشرہ سعودی میں گزارتے تھے تاہم رواں برس کئی سال کے بعد انہیں ایک مرتبہ پھر یہ سعادت نصیب ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف 6سال بعد آئندہ ہفتے سعودی عرب روانہ ہونگے جس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی سعودیہ میں انہیں ”جوائن“ کرینگے۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو بھی رمضان المبارک کا آخری عشرہ سعودی عرب میں گُزارنے کی دعوت دی جا چکی ہے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف، ان کے بیٹے حسین اور حسن، بیٹی عاصمہ اور ان کے شوہر، پوتے پوتیوں اور نواسوں سمیت خاندان کے دیگر افراد 11 اپریل کو سعودی ارب جائیں گے۔تمام افراد سعودی عرب پہنچتے ہی عمرہ کی ادائیگی کرینگے۔ بعد ازاں وہ شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کریں گے۔مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز اپنے والد کے پہنچنے سے ایک روز بعد سعودی عرب پہنچیں گی۔وہ نواز شریف کے پہنچنے تک جدہ میں اپنے بھائی حسین نواز کے گھر پر قیام کریں گی۔کیپٹن صفدر اور جنید صفدر بھی جدہ میں قیام پذیر ہوں گے۔عام تاثر یہ ہے کہ میاں نواز شریف کے سعودی شاہی خاندان کے ساتھ دیرینہ اور ذاتی نوعیت کے تعلقات ہیں، یہی وجہ ہے کہ جب بھی نواز شریف پر کوئی کڑا وقت آیا تو جدہ سے انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا گیا۔ وزارت عظمیٰ سے ہٹائے جانے کے بعد اکتوبر 2017 ء میں جب وہ کرپشن مقدمات کا سامنا کر رہے تھے اس دوران بھی نواز شریف نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور سعودی شاہی خاندان سے ملاقاتیں کیں جس کے بعد یہ چہ میگوئیاں ہوتی رہیں کہ نواز شریف کسی نئی ڈیل کیلئے جدے گئے ہیں اور وہ دوبارہ وطن واپس نہیں آئیں گے تاہم ایسا کچھ نہ ہوا۔
پی ٹی آئی کی لیڈر شپ شریف خاندان کو خصوصی طیارے کے ذریعے دورہ سعودی عرب پر تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، حالانکہ عمران خان اپنے دور حکومت میں سرکاری جیٹ طیاروں کو باراتیوں کی بس بنا کر سعودی عرب لے جاتے رہے ہیں۔ سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کی صاحبزادی ماشا مانیکا کے نکاح کی تقریب اکتوبر 2021 ء میں 12 ربیع الاوّل کے دن مسجد نبوی ؐ میں طے پائی جس میں شرکت کیلئے وزیر اعظم کی ڈسپوزل پر موجود دو خصوصی جیٹ طیارے گلف سٹریم فور ان کے خاندان کے افراد کو لے کر سعودی عرب پہنچے تھے۔
رمضان المبارک کا آخری عشرہ سر پر ہے اور اس ماہ مقدس میں جب نیکیوں کو 70x لگا ہوا ہے ہر مسلمان کی کوشش ہے کہ اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے، یہی وجہ ہے کہ جوق در جوق لوگ عمرہ کی سعادت کے لئے روانہ ہو رہے ہیں، سوشل میڈیا پربھی عمرہ زائرین کی بھرمار ہے جو خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے بھی سوشل میڈیا پر لمحہ بہ لمحہ سٹیٹس اپ ڈیٹ کر رہے ہیں تا کہ ان کے عزیز اقارب اور دوست احباب بھی مقامات مقدسہ کی گھر بیٹھے زیارت کر سکیں۔بہرحال بات پھر وہی ہے کہ دنیاوی اسباب اپنی جگہ، اللہ کے گھر جاتا وہی ہے جسے سرکار دو عالم ﷺ بلاتے ہیں۔تاہم شاہی خاندان کے خصوصی طیارے پر صرف وہی جاتا ہے جسے ”سرکار“ کا سرکاری بلاوا آتا ہے۔