پاکستان میں بیماریوں میں اضافہ تشویشناک ہے،ڈاکٹر زاہد لطیف
لاہور (پ ر)دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی عالمی ادارہ صحت کے زیرِ اہتمام ”صحت کا عالمی دن“ منایا گیاجس کا مو ضوع تھا ”صحت سب کے لیے“۔چیئرمین الخدمت ہیلتھ فاؤنڈیشن ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت ہیلتھ فاؤنڈیشن کے تحت ملک بھر میں 45 ہسپتال، 69 میڈیکل سنٹرز،110لیبارٹریزاینڈکلیکشن سنٹرز، 46 فارمیسیز اور 305ایمبولینسز خدمات میں مصروف عمل ہیں۔ پاکستان میں غیر متعدی و متعدی امراض کے اعداد و شمار خطرناک حد تک اضافے کا شکار ہیں۔ پاکستان موٹاپے کے لحاظ سے دنیا میں نویں نمبر پر ہے، جبکہ ٹی بی سے متاثرہ ممالک میں اس کا پانچواں نمبر ہے، یہاں ہر سال پانچ لاکھ 10ہزار افراد ٹی بی سے متاثر ہوتے ہیں۔ پاکستان میں سالانہ50 ہزار افراد جگر کے سرطان کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 22 لاکھ افراد کو مِرگی (ایپی لیپسی) کا مرض لاحق ہے۔ مُلک کی24 فی صد آبادی، یعنی ہر چوتھا فرد معدے کے امراض میں مبتلا ہے۔ ہر10 میں سے ایک فرد ذیابطیس کا شکار ہے اور اس کے باعث ہر سال تقریباً دو لاکھ افراد معذور ہو رہے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق، پاکستان میں گُردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 75 لاکھ کے قریب ہے اور اِن کی تعداد میں سالانہ 15سے 20فی صد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ ایڈز کے مریضوں کی تعداد 2لاکھ سے تجاوز کر چُکی ہے۔ حکومت و ریاست کی ذمّے داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو ایک صحت بخش ماحول فراہم کرے۔