نئی نسل کو قیام پاکستان کے مقاصد سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے ،حافظ سعید

نئی نسل کو قیام پاکستان کے مقاصد سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے ،حافظ سعید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( نمائندہ خصوصی)امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ سعید نے کہا کہ بیرونی قوتیں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری اوردہشت گردی کے ذریعے پاکستان میں انتشار پھیلاناچاہتی ہیں۔نوجوان نسل کے ذہنوں سے نظریہ پاکستان نکالنے کیلئے ملک میں سیکولرازم پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ نئی نسل کو قیام پاکستان کے مقاصد سے صحیح طور پر آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتیں کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کئے جانے والے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی سازشوں کو متحد ہو کر ناکام بنائیں۔سیلاب متاثرین کی بھرپور امداد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ اور بعد ازاں کارکنان و ذمہ داران کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کو اسلامی بنانا اور سندھ، بلوچستان سمیت پورے ملک میں اس تحریک کو اٹھانا ہے۔ جب آپ اسلام پر اکٹھے ہوں گے تو سب لڑائی جھگڑے ختم ہو جائیں گے۔ کوئی سیاسی و علاقائی مسئلہ باقی نہیں رہیگا۔ فرقہ وارانہ قتل و غارت گری، لسانیت اور وطنیت کے مسئلے بھی ختم ہوجائیں گے۔ سندھی، بلوچی ، پنجابی اور پٹھان سب کلمہ طیبہ پر متحد ہیں۔ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیادوں پر بننے والا نظریاتی ملک ہے، نئی نسل بھول چکی ہے کہ پاکستان کس نظریہ کے تحت قائم کیا گیا؟ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے عوام کو فرقہ واریت اور قومیت کی بنیاد پر لڑایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو سیکولر بنانے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں اور اس مقصد کیلئے بے پناہ سرمایہ خرچ کیاجا رہا ہے۔ تعلیمی نصاب سے اسلام ، مسلمانوں کی تاریخ اور نظریہ پاکستان سے متعلق مضامیں ختم کرنا انہی کوششوں کا حصہ ہے۔یہ ملک لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا۔ اس ملک کے بنانے میں لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ اسکا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔یوم پاکستان کے موقع پر ہم نے اس ملک میں اسلام کے نفاذ کا عہد کیا تھا۔آج پھر اس تحریک کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلم امہ کو منظم منصوبے کے تحت فرقہ واریت اور دہشت گردی میں مبتلا کیا گیا۔ فرقہ واریت اور دہشت گردی کے مرض سے نجات پانے کے لیے علمائے امت اور مذہبی قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر واضح لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔وطن عزیز پاکستان کو درپیش ان مسائل کا کوئی حل نظر نہیں آرہا۔ ملک کو اس وقت اتحاد کی بہت زیادہ ضرور ت ہے۔کلمہ طیبہ ہی ایک ایسی بنیاد ہے جس پر مسلمان قیام پاکستان کے موقع پر متحد ہو ئے تھے اور آج بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو سکتے ہیں۔

حافظ سعید

مزید :

صفحہ آخر -