لمز سنٹر فار انٹر پرینئر شپ کے زیر اہتمام اربن یو تھ پروجیکٹ گروپ میں سرٹیفکیٹ تقسیم
لاہور(پ ر)کو لمز سنٹر فار انٹر پرینئر شپ کے زیر اہتمام اربن یوتھ پروجیکٹ کی تحت گریجویشن کی تقریب منعقد کی گئی۔جس میں 30 چھوٹے پیمانے کے کاروباری افراد کو اسناد دی گئیں۔اس پروجیکٹ کا مقصد کم آمدنی والے طبقے کے نوجوانوں کے لیے روزگار میں اضافے کے مواقع بڑھانا ہے۔اس پروجیکٹ میں سٹی بنک پاکستان کی سرمایہ کاری اور برٹش ایشین ٹرسٹ کی معاونت شامل ہے۔سٹی فاؤنڈیشن دنیا بھر میں کم آمدنی والے طبقوں میں اقتصادی ترقی اور بہتر نظام زندگی فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔لمز نے قومی سطح پر مشہور دو مائیکروفنانس اداروں اخوت فاؤنڈیشن اور کشف فاؤنڈیشن کی شراکت سے چھوٹے پیمانے کے کاروباری اداروں کے فائدے کے لیے کام کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ لمز نے کڑی چھانٹ اور ضروریاتی ترجیح کی بنیاد پر زیادہ مدد کے خواستگار کاروباریوں کو چنااور ان کے لیے تجرباتی نصاب مرتب کیا۔سب سے پہلے مختلف علاقوں سے تعلیم،فیشن،بیوٹی،ٹرانسپورٹ اورالیکٹرونکس سے متعلقہ 30کاروباری اداروں کو چنا گیا۔
لمز کے سربراہ جناب عبدالرزاق داؤداور جناب کریم سیف الدین( ہیڈ آف پبلک افئیرمشرق وسطیٰ اور افریقہ سٹی بنک این اے، پاکستان) نے اسناد تقسیم کیں اور معاشرے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے اثرات پر روشنی ڈالی۔سامعین سے خطاب کرتے ہوئے جناب سیف الدین کا کہنا تھا کہ مجھے اربن یوتھ پروجیکٹ کے اثرات دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔آج ان کی لگن اور ترقی نہ صرف خود ان گریجویٹس کے لیے بلکہ ہم سٹاک ہولڈرز کے لیے بھی لمحہ فخر ہے۔جناب فیصل جلیل شیر جان(آپریشنز ڈائریکٹر ایل سی ای ) کا کہنا تھا کہ مائیکرو فنانس اداروں کی مناسب احتیاط کا ارتکاب کرتے ہوئے قرض دینے سے پہلے ہم یہ یقین دہانی کرتے ہیں کہ صرف وہ افراد منتخب کیے جائیں جو اپنے کاروبار کے لیے پرعزم ہیں ۔اس پروگرام کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ رابعہ عاشق(جو کہ بیدیاں روڈ پر ایک چھوٹی سی اکیڈمی چلاتی ہیں ) کا کہنا تھا کہ اس ٹریننگ پروگرام سے پہلے میں کاروباری منصوبہ سازی اور بنیادی اکاؤنٹنگ سے نا واقف تھی جس کی وجہ سے گھاٹے میں جا رہی تھی۔پروگرام کے چھ ہفتوں کے دوران ہی میں منافع کمانے لگی ہوں۔لمز سے واپس جانے کے بعد میں اپنے والد اور بھائی کو یہ سب سکھاؤں گی۔اسی طرح شازیہ ظفر صاحبہ جو چندرائی روڈ لاہور پر ایک سکول کی مالک ہیں ان کا کہنا ہے کہ’’ اس ٹریننگ پروگرام نے میری زندگی بدل دی ہے اور مجھے دنیا کا سامنا کرنے کا حوصلہ دیا ہے۔اب میں جانتی ہوں کہ طالبعلموں اور والدین کا سامنا کرنے کے لیے لمز میرے ساتھ ہے۔