بنگلادیش میں طلبہ احتجاج جاری ، متعدد پر تشدد واقعات ،1صحافی گرفتار
ڈھاکہ (این این آئی)بنگلہ دیش میں طلبہ کے مظاہرے جاری ہیں اور متعدد مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے واقعات بھی پیش آئے ۔ پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کا استعمال کر رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں خطرناک ڈرائیونگ کی وجہ سے دو طلبہ کی ہلاکت کے بعد پہلی بار اس انداز کے مظاہرے دیکھنے میں آ رہے ہیں، جن میں سینکڑوں مظاہرین طلبہ کے لیے تحفظ کے مطالبے کے ساتھ سڑکوں پر ہیں۔ ان مظاہرین کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ طلبہ اور صحافیوں پر حملوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔عینی شاہدین کے مطابق ڈھاکا کے علاقے رام پورہ میں اس وقت تشدد کا رنگ دکھائی دیا، جب طلبہ نے ایسٹ ویسٹ یونیورسٹی کی قریبی سڑکوں کو بلاک کر دیا۔ یہ مظاہرین انصاف کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اسی طرح باشندھارا کے علاقے میں بھی متعدد جامعات کے طلبہ اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جب کہ پولیس نے ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان تازہ واقعات میں کتنے افراد زخمی ہوئے ۔پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پولیس نے انعام یافتہ فوٹوگرافر شاہدالعالم کو ایک انٹرویو میں اشتعال انگیز بیان دینے پر حراست میں لے لیا ہے۔ 63 سالہ عالم نے اپنے انٹرویو میں ان نوجوان مظاہرین کی بابت تبصرہ کیا تھا۔پولیس کے مطابق انہیں سادہ لباس میں اہلکاروں نے حراست میں لیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایاکہ انہیں گزشتہ روز علی الصبح ہمارے دفتر میں لایا گیا۔ ہم ان سے چھان بین کر رہے ہیں کہ انہوں نے اشتعال انگیز بیانات کے لیے غلط معلومات کیوں استعمال کیں۔