مولانا محمود اشرفعثمانی کے صاحبزادے مولانا حماد اشرف کا انتقال
لاہور ( پ ر) جامعہ اشرفیہ لاہور کے سابق استاد اور دارالعلوم کراچی کے استاذ الحدیث مولانا محمود اشرف عثمانی کے نوجوان بیٹے مولانا حماد اشرف عثمانی اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے 32 سال کی عمر میں انتقال کر گئے مرحوم نے دو بیٹے ایک بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں مرحوم شیخ الاسلام جسٹس (ر) مفتی محمد تقی عثمانی کے بھتیجے کے بیٹے (پوتے) تھے مرحوم جامعہ اشرفیہ لاہور کے فاضل انتہائی متقی پرہیز گار اور نیک سیرت انسان تھے مرحوم مولانا حماد اشرف عثمانی کی نماز جنازہ دارالعلوم الاسلامیہ کامران بلاک علاقہ اقبال ٹاؤن لاہور میں ان کے والد حضرت مولانا محموداشرف عثمانی نے پڑھائی جس میں مولانا قاری احمد میاں تھانوی، نائب مہتمم و ناظم اعلیٰ مولانا قاری ارشد عبید ، حافظ اسعد عبید،مولانا محمد اکرم کاشمیری،مولانا عبدالرحیم چترالی،مولانا اویس ارشد ، مولانا سمیع اللہ حقانی، پروفیسر حافظ زاہد علی ملک،مولانا مجیب الرحمن انقلابی، مولانا سید فہیم الحسن تھانوی، مولانا خلیل الرحمن حقانی،مولانا عبداللہ مدنی،شیخ الحدیث مولانا محب النبی سمیت دینی مدارس کے مہتمم حضرات ، علماء کرام و اساتذہ اور طلبہ سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ،شیخ الاسلام جسٹس (ر) مفتی محمد تقی عثمانی اور مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی بیرون ملک سفر میں ہونے کی وجہ سے نماز جنازہ میں شرکت نہ کرسکے بعد میں مرحوم کو مقامی قبرستان کریم بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ کی قبر کے قریب سپرد خاک کر دیا گیادریں اثناء مولانا حماد اشرف عثمانی کی وفات پر مختلف دینی و مذہبی راہنماؤں اور شخصیات جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی، نائب مہتمم و ناظم اعلیٰ قاری ارشد عبید، حافظ اسعد عبید، حافظ اجود عبید ،مولانا زبیر حسن، حافظ خالد حسن ، انٹرنیشنل ختم نبوت مؤمنٹ کے مرکزی امیرفضیلۃ الشیخ مولانا ڈاکٹر سعید احمد عنائیت اللہ، سیکرٹری جنرل مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج، پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی ،مولانا عبدالرؤف مکی، مولانا محمد الیاس چنیوٹی ایم پی اے، مولانا قاری محمد رفیق وجھوی،،عالمی اتحاد اہل سنت کے سربراہ مولانا محمد الیاس گھمن، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی،مولانا پیر اسد اللہ فاروق نقشبندی اور دیگر علماء نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرحوم کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے مرحوم کے لیے جنت الفردوس میں اعلی مقام اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
انتقال