چلاس میں سکول نذر آتش، الیکسن نتائج پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات کا نوٹس
اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے عام انتخابات کے بارے میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات کا نوٹس لیتے ہوئے آج (بدھ کو) کمیٹی کا ہنگامی بنیادوں پر اجلاس طلب کر لیا ۔قائمہ کمیٹی نے گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے سکولز کو نذر آتش کرنے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو طلب کر لیا ۔سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا ہنگامی اجلاس آج یہاں پپس میں ہوگا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو اجلاس کا ایجنڈا بھیج دیا گیا ۔ یاد رہے کہ عام انتخابات کے معاملے پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا 20 جولائی کو اہم اجلاس ہوا تھا جس میں کمیٹی نے عام انتخابات کے سلسلے میں متعلقہ اداروں کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا اس ضمن میں قرارداد بھی منظور کی گئی تھی اب کمیٹی نے اس خبر رساں ادارے کو دستیاب ایجنڈے کے مطابق عام انتخابات کے انعقاد کے بعد سیاسی جماعتوں عوام کے تحفظات کا نوٹس لیتے ہوئے بریفنگ کے لیے الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام کو مدعو کر لیا ۔عام انتخابات کے بارے میں کمیٹی اپنی سفارشات کا اعلان کرے گی ۔چلاس میں لڑکیوں کے سکولوں کو نذر آتش کرنے کے واقعہ کا بھی آج اہم اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا اور حکام سے رپورٹ طلب کر لی گئی ، اسی طرح قائمہ کمیٹی نے ضلع بہاولپور کے قلعہ عباس کے علاقہ چولستان میں چھ سے نو سال عمر کی تین بچیوں کے طوفان میں راستہ بھٹکنے کے نتیجہ میں جاں بحق ہونے کے واقعہ کے اصل حقائق سامنے لانے میں پولیس کی ناکامی کا نوٹس بھی لیا ہے قائمہ کمیٹی کو موصول ایک رپورٹ کے مطابق ان بچیوں کے ساتھ زیادتی کا شبہ ظاہر کیا گیا ، مکمل تفتیش میں ناکامی کی ذمہ داری براہ راست آئی جی پولیس پنجاب، بہاولپور کے ڈی آئی جی اور ڈی پی او پر عائد کی گئی اور انہیں طلب کرتے ہوئے آج اجلاس میں جواب مانگ لیاگیا ۔ 25 جولائی عام انتخابات کے موقع پر کوئٹہ میں بم دھماکہ کے واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کی گئی ۔اسی طرح سی ڈی اے میں کرپشن کی تحقیقات کی ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کی گئی ۔
سینیٹ داخلہ کمیٹی