اسلام آباد، راولپنڈی کو سیوریج ملا پانی فراہم کئے جانے کا انکشاف
اسلام آباد (آن لائن)راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کو سیوریج ملا پانی پلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،یہ انکشاف سپریم کورٹ میں دیامر بھاشا اور مہمندڈیم کی تعمیر سے متعلق اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین واپڈ نے کیا جبکہ اجلاس کے دوران چیف جسٹس پاکستا ن میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا قوم ڈیم بنانے کیلئے تیار ہے ڈیم فنڈز میں ایک ارب روپے جمع ہو گئے ہیں ، خواہش ہے ڈیم کی تعمیر کیلئے ابتدائی طور پر درکار 474 ارب قوم اکٹھے کر دے۔(بقیہ نمبر9صفحہ12پر )
منگل کے روز سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی زیر صدارت دیامیر بھا شا اورمہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر نے اور دیگر حکام نے شر کت کی،چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا ملک میں پانی کی شدید قلت ہے، راولپنڈی اسلام آباد کا پانی پینے کے قابل نہیں ، جڑواں شہروں کے مکینوں کو سیوریج ملا پانی پینے کو ملتا ہے، منگلا اور تربیلا اپنے دور میں دنیا کے سب سے بڑے ڈیم تھے، چیئرمین واپڈا نے کہا ملک میں پانی کے میگا پراجیکٹس پر کبھی اتفاق رائے نہیں ہوا ، پن بجلی سے تھرمل پاور کی طرف منتقلی تباہی کا باعث بنی،چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا ڈیم کی تعمیر پر دو اعتراضات کیے جاتے ہیں، کہا جاتا ہے ڈیم کی ضرورت نہیں پانی کی مینجمنٹ ہونی چاہیے، بعض مخالف ڈیزائن پر بھی اعتراض کرتے ہیں، کہا جاتا تھا تربیلا ٹوٹا تو اسلام آباد ڈوب جائے گا، واپڈا نادہندگان سے ریکوری کیوں نہیں کرتا؟ واپڈا کے مختلف صار فین کے ذمہ ایک ہزار ارب سے زائد واجب الادا ہیں، ریکوری کا عمل شروع کریں، عدالت آپ کیساتھ ہے، ڈیم کے کسی کام میں رکاوٹ نہیں ہوگی، سپریم کورٹ کے تمام ججز ہی ڈیم کے معاملے پر مانیٹرنگ جج ہیں، ڈیم سے متعلقہ امور کیلئے تمام ججز دن رات دستیاب ہیں،اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا عوام کو علم ہونا چاہیے عدالت فنڈ کا غلط استعمال نہیں ہونے دیگی، جبکہ چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا دیامیر بھاشا ڈیم نو سال اورمہمند ڈیم پانچ سال میں فعال ہوجائے گا۔
پانی انکشاف